غریب گھرانوں کے فلاحی پروگراموں کو جاری رکھنے کے لئے ٹیکس نیٹ کو بڑھانا ضروری ہے۔ایس ایم تنویر
لاہور(خبر نگار)صوبائی وزیر صنعت وتجارت ایس ایم تنویر کی زیر صدارت سول سیکرٹریٹ میں ریسوریس موبلائزیشن کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں ویسٹ مینجمنٹ کمپنیز، واساز اور پنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کے بزنس ماڈلز کا جائزہ لیا گیا۔ صوبائی وزیر ایکسائز بلال افضل، سیکرٹری خزانہ، ایم ڈی واسا اور متعلقہ محکموں کے سینئر افسران نے اجلاس میں شرکت کی۔کمیٹی نے مالی سال 2023-24 ء کے دوران ویسٹ مینجمنٹ کمپنیوں، واساز اور پنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کے لیے وسائل کے حصول کی متعدد تجاویز کی منظوری دی۔کمیٹی نے ویسٹ مینجمنٹ کمپنیوں کے لئے وسائل کے حصول کی غرض سے ٹیرف کے نفاذ کی تجویز بھی منظور کی گئی۔ واساز، الیکٹرک سپلائز کمپنیز یا آؤٹ سورسنگ کے ذریعے ویسٹ مینجمنٹ کمپنیوں کا ٹیرف اکھٹا کرنے کی تجاویز کا جائزہ لیا گیا۔ پنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کے وسائل بڑھانے کے لئے برانڈنگ اور ایڈواٹائزمنٹ کی تجاویز منظور کی گئیں۔
صوبائی وزیر صنعت وتجارت ایس ایم تنویر نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ محصولات کی تجاویز مرتب کرتے وقت عام آدمی کو ریلیف کی فراہمی کے پہلو کومد نظر رکھا جائے۔خیال رہے کہ محصولات بڑھانے کی تجاویز سے غریب طبقات پر بوجھ نہ آئے۔ ایس ایم تنویر نے کہا کہ غریب گھرانوں کے فلاحی پروگراموں کو جاری رکھنے کے لئے ٹیکس نیٹ کو بڑھانا بھی ضروری ہے۔صوبائی وزیر ایکسائز بلال افضل نے کہا کہ مفاد عامہ کی جاری سکیمیں اور ترقیاتی پروگرام ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیے جائیں۔انہوں نے کہا کہ محصولات اکٹھے کرنے کے نظام کی ڈیجیٹلائزیشن کے اچھے نتائج برآمد ہورہے ہیں۔