دودھ کے استعمال سے سٹنٹنگ کوکم کیا جا سکتا ہے، وائس چانسلر
لاہور (خبر نگار) یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈاینیمل سائنسز لا ہور میں شعبہ ڈیر ی ٹیکنا لو جی کے زیر اہتمام گذشتہ روز دودھ کا عا لمی دن جوش وخروش منایا گیا۔دن کی منا سبت سے تقریبات کا آغاز آ گا ہی واک سے ہوا جس کی رہنمائی وائس چا نسلر پروفیسر ڈاکٹرنسیم احمد نے کی بعد ازاں وائس چا نسلر کے زیرصدارت سیمینار، محفوظ اورمعیاری دودھ کے بارے سوال و جواب اور دودھ پینے اور دودھ سے بنائی کھانے پینے کی ا شیاء کے مقا بلوں کا انعقاد ہوا۔ ڈین فکلٹی آف بائیوسائنسزپرو فیسر ڈاکٹر حبیب الرحمن، ڈین فکلٹی آف اینیمل پروڈکشن اینڈ ٹیکنا لو جی پرو فیسر ڈاکٹر صا ئمہ، چیئر مین شعبہ پیرسٹالوجی پرو فیسر ڈاکٹر کامران اشرف چیئر پر سن شعبہ ڈیر ی ٹیکنا لو جی ڈاکٹر صائمہ عنا یت، ڈاکٹر محمدجنید کے علا وہ طلبہ واسا تذہ، پنجاب فوڈ اتھارٹی، پبلک و پرا ئیو یٹ ڈیر ی انڈسٹر ی نما ئند گا ن، فارمرز اور پرو فیشنلز کی بڑ ی تعداد نے شر کت کی۔
اُس مو قع پر خطا ب کر تے ہو ئے وائس چا نسلر پروفیسر ڈاکٹر نسیم احمد نے دودھ کی اہمیت اور اس سے متعلقہ مسائل کے بارے بات کی انہوں نے کہا کہ سٹنٹنگ بچوں کا ایک بہت بڑا مسئلہ ہے جسے دودھ کے استعمال سے کم کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دودھ میں ملاوٹ بھی بہت بڑا مسئلہ ہے جسکو کنٹرول کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ دودھ کی قیمت کو ڈیکیپ کرنے کی ضرورت ہے تا کہ ڈیری سیکٹر کی حوصلہ افزائی ہو سکے۔ پروفیسر نسیم نے شعبہ
ڈیر ی ٹیکنا لو جی کے فیکلٹی ممبران کی کا وشو ں کو سراہا اور دودھ سے بنائی کھانے پینے کی ا شیاء کے سٹال کا بھی دورھ کیا۔
اس موقع پر پنجاب فوڈ اتھارٹی سے نوید احمد نے محفوظ دودھ کی رسد اور دیگر ماہرین نے دودھ کے مختلف پہلووئں پر گفتگوکی۔
سیمینار کے اختتام پرپروفیسرنسیم نے مہمانوں، آرگنائزرز اور مقا بلہ جیتنے والے طلبہ کے درمیان شیلڈ بھی تقسیم کیئے۔