سٹیصحت

بچوں میں آنکھوں کا کینسر، زندگی بچاؤ آگاہی مہم

شعبہ: امراضِ چشم،کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی، لاہور۔

لاہور( خبر نگار)
شعبہ امراض چشم میو ہسپتال لاہور میں گزشتہ روز ریٹینوبلاسٹوما پر ایک سائنسی سمپوزئم کا انعقاد ہوا، جس کا مقصد ثانوی ہسپتالوں کے پیڈیاٹرک میڈیسن، ریڈیو تھراپی، ماہر امراض چشم، پتھالوجی اور سائیکیٹری کے شعبہ جات میں اشتراک کو بڑھانا ہے۔ پروگرام کا موضوع اس مرض کے علاج میں جدت، تحقیق، ادویات کی دستیابی سے لے کر پیچیدگیوں کی شرح پر مذاکرہ اور ملٹی ڈسپلنری کوششوں کے ذریعے ریٹینوبلاسٹوما کے مکمل علاج کی معیاری سہولیات کی فراہمی ہے۔

پروفیسر ڈاکٹر محمود ایاز، وائس چانسلر، کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی، نے شعبہ امراض چشم میں ریٹینوبلاسٹوما کے سائنسی تحقیقاتی سمپوزئم کا باقاعدہ آغاز کیا۔ پروفیسر ڈاکٹر محمد معین، چئیرمین، انسٹیٹیوٹ آف آفتھالمالوجی/ پرنسپل کالج آف آفتھلمالوجی اینڈ الائیڈ ویژن سائنسز، میو ہسپتال اور ڈاکٹر شبانہ چوہدری کی طرف سے بچوں میں آنکھ کے کینسر پر  آگاہی پیغام جاری کیا گیا ہے۔ پیغام کے مطابق آنکھ کا پیدائشی کینسر عام طور پر 5 سال سے کم عمر کے بچوں کو متاثر کرتا ہے۔ جس کی علامات میں پتلی کی سفیدی، آنکھ کا بھینگا پن, آنکھ کےحجم کا بڑھنا، اور اور ایک یا دونوں آنکھوں کے آئرس کے رنگ میں فرق آ جانا۔ آنکھ اور بینائی کی حفاظت جلد تشخیص اور علاج سے ہی ممکن ہے۔ جلد علاج سے آنکھ کے کینسر سے مکمل  نجات ممکن ہے. جبکہ وقت پر علاج نہ ہونے کی صورت میں کینسر دماغ اور جسم کے دوسرے اعضاء کو متاثر کر کے زندگی کیلئے خطرہ ہو سکتا ہے۔ ماہرین نے علاج مکمل ہونے کے بعد بچوں اور ان کے خاندان کی سماجی و نفسیاتی رہنمائی کو بھی مدنظر رکھنے پر زور دیا۔

پروفیسر ایمرائٹس ڈاکٹر اسد اسلم خان،چیف ایگزیکٹیو میو ہسپتال پروفیسر ڈاکٹر ہارون حامد، ڈین فیکلٹی آف الائیڈ ہیلتھ سائنسز پروفیسر ڈاکٹر سیّد اصغر نقی، پروفیسر آف سرجری ڈاکٹر ابرار اشرف، میڈیکل سپرنٹینڈنٹ میو ہسپتال ڈاکٹر منیر ملک نے بروقت علاج اور تشخیص پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح ہم معاشرے سے آنکھ کی پیدائشی معذوری اور نابیناپن کو میں نمایاں کمی لائی جا سکتی ہے۔ بشرطیکہ اس مرض کی تشخیص، علاج کے بارے میں عوامی آگاہی کو عام کیا جائے۔
پروفیسر ڈاکٹر سہیل سرور، پروفیسر ڈاکٹر زاہد کمال اور پروفیسر ڈاکٹر افتخار اعجاز، پروفیسر ڈاکٹر عابد اے قریشی، پروفیسر ڈاکٹر خاقان خان، ڈاکٹر شبانہ چوہدری، ڈاکٹر عائشہ اعظم ڈاکٹر عاصم امجد،  ڈاکٹر سلمان حمزہ، ڈاکٹر زنیرہ، ڈاکٹر مہوش فیضان، ڈاکٹر عندلیب زہرہ، ڈاکٹر لبنیٰ صدیق، ڈاکٹر عاصمہ مشتاق، ڈاکٹر تابندہ صدف،  ڈاکٹر حلیمہ سعید، پروفیسر ڈاکٹر نازش عمران، ڈاکٹر ثمرین جمال کے علاوہ کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی، شوکت خانم میموریل ہسپتال اور پاکستان سوسائٹی آف آنکالوجی کے نمائندگان نے شمولیت اختیار کی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Related Articles

Back to top button