لاہور(خبر نگار) یوای ٹی میں چانسلر گورنر پنجاب انجینئر میاں بلیغ الرحمن کی صدرت میں ہونے والے سینٹ اجلاس میں ارکان سینٹ نے وائس چانسلر سید منصور سرور کے خلاف شکایات کے انبار لگا دیے ۔ ارکان سینٹ جن میں ڈاکٹر آصف رفیق ،ڈاکٹر توصیف اور ڈاکٹر شعیب شامل ہیں نےچانسلر کی توجہ یونیورسٹی میں درپیش اساتذہ کے مسائل کی طرف دلائی اور کہا کہ یونیورسٹی میں میرٹ اور سنیارٹی کو نظر انداز کرتے ہوئے سینئر اساتذہ کی جگہ جونیر فیکلٹی کو مختلف شعبہ جات کا سربراہ لگا یا گیا ۔جو کہ ایکٹ کی صریحا خلاف ورزی ہے ۔ ایکٹ کے مطابق ڈین اور چیئرمین کی تقرری پہلے تین سینئر اساتذہ میں سے کی جاتی ہے ۔ وائس چانسلر نے ایکٹ کی خلاف ورزی کی اور ابھی تک تقرریوں کے کوئی ضابطہ یا سٹیچوز ہی نہیں بنائے گئے صرف سینڈیکیٹ کے اجلاس میں رولز بنانے کی کوشش کی جارہی ہے جو مروجہ طریقہ کار کے خلاف ہے ۔ گورنر نے ارکان سینٹ کو یقین دہانی کرائی اور کہا کہ ایکٹ کے منافی کوئی کام نہیں ہو گا ۔ ارکان نے اساتذہ کی سنیارٹی کے حوالے سے وائس چانسلر کی منشا کے مطابق رولز بنانے کی بجائے ایکٹ کے مطابق سٹیچوز بنانے کا مطالبہ کیا ۔ اسی طرح چانسلر س کی توجہ ٹینورٹریک سسٹم کی طرف دلائی گئی کہ ٹی ٹی ایس کے اساتذہ 16 سال سے بغیر کسی قاعدے اورقانون کے تحت تنخواہیں لے رہے ہیں، ان کے سٹیچوز ابھی تک منظور نہیں کیے گئے لہذا وہ بھی منظور کیے جائیں ۔ارکان نے سندھ کی طرح پنجاب میں بھی پی ایچ ڈی الاوئنس 25000 کرنے اورگریڈ 20اور 21 کے لیے ڈسپیرٹی الاوئنس کا بھی مطالبہ کیا۔