سیمینار سے پروفیسر واجد اور ڈاکٹر ظہور سمیت دیگر مقررین کا خطاب
لاہور (خبر نگار)
فوڈ سیفٹی کے عالمی دن کے موقع پر اوکاڑہ یونیورسٹی کے شعبہ فوڈ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی جانب سے ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس کا مقصد فوڈ سیفٹی کی اہمیت اور اس کے عالمی اثرات کے متعلق آگہی پیدا کرنا تھا۔ سیمینار کی صدارت وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد واجد نے کی جب کہ دیگر مقررین میں نور انٹرنیشنل یونیورسٹی کے ڈین پروفیسرڈاکٹر طاہر ظہور، ڈسٹرکٹ ہیلتھ نیوٹریشنسٹ ماریہ اسلم، عالمی ادارہ صحت کے ضلعی نمائندہ ڈاکٹر احمد حسن اور یونیسیف کے ضلعی نمائندہ احمد سیروش شامل تھے۔
سیمینار کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر واجد نے اقوام عالم کی فلاح کےلیے فوڈی سیفٹی کی اہمیت پہ روشنی ڈالی۔ انہوں نے اس ضمن میں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال اور عوام الناس میں آگہی پیدا کرنے کےلیے جامعات کے کردار پہ بھی بات کی۔ ان کا کہنا تھا کہ اعلی تعلیم کے ادارے جدید سائنسی علوم اور تحقیق کے ذریعے فوڈ سیفٹی کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔
ڈاکٹر طاہر ظہور نے فوڈی انڈسٹری کے ابھرے ہوئےرجحانات اور چیلنجز پہ بات کی۔ انہوں نے صحت بخش غذا کی پیداوار، تقسیم اور استعمال میں جدید ٹیکنالوجی سے مستفید ہونے کی اہمیت پہ سیر حاصل بحث کی۔
ماریہ اسلم نے غذائی اشیاء میں ملاوٹ اور انسانی صحت پہ اس کے مضر اثرات کے متعلق لیکچر دیا۔ انہوں نے خوارک کی کوالٹی کو یقینی بنانے کےلیے صحت اقدامات کی سفارش کی۔
ڈاکٹر احمد حسن نے ناقص غذا کے نتیجے میں جنم لینے والی بیماریوں سے بچاؤ کےلیے ایک موثر فوڈ مینجمنٹ سسٹم کی تشکیل کے حوالے سے گفتگو کی۔ انہوں نے ان بیماریوں کے خاتمےکےلیے خوراک کی پیدوار، پراسیسنگ اور ترسیل میں حفظان صحت کے اصولوں کو مدنظر رکھنے، جدید ٹیکنالوجی کے استعمال اور بین الادارتی اشتراک کی اہمیت پہ زور دیا۔
احمد سیروش نے فوڈ سیفٹی پہ موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرت کی حوالے سے بات کی۔ انہوں نے خوراک کی بہتر پیداور اور موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے بچاو کےلیے نامیاتی طریقے کے استعمال کی اہمیت واضع کی۔
سیمینار کے اختتام اس نقطے پہ ہوا کہ دنیا میں فوڈ سیفٹی کو یقینی بنانے کےلیے افراد، ادارے اور پالیسی ساز وں کو مل کر کردار ادا کرنا ہو گا۔
سیمینار کے منتظمین میں ڈاکٹر سجاد سرور، ڈاکٹر شہزاد اقبال اور ڈاکٹر سائرہ ستار شامل تھے۔