تعلیمسٹی

تنخواہوں میں 35 اور 30 فیصد، پینشن میں17.5 فیصد اضافہ آٹے میں نمک کے برابر ہے

حکومت نے ملازمین کو مہنگائی کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے۔ چوہدری سرفراز

آگیگا پاکستان کے پرامن احتجاج پر وزیر خزانہ کی ہرزہ سرائی کی شدید مذمت کرتے ہیں ۔ چوہدری سرفراز

لاہور
(خبر نگار) پنجاب ٹیچرز یونین پنجاب اور آگیگا پاکستان کے مرکزی صدر چوہدری سرفراز، رانا لیاقت، سعید نامدار، رانا انوار، نادیہ جمشید، ملک مستنصر باللہ اعوان، آغا سلامت، چوہدری محمد علی، میاں ارشد، رانا الیاس، چوہدری عباس، طارق زیدی، مرزا طارق، رانا خالد، طاہر اسلام، غفار اعوان، نذیر گجر، اختر بیگ ودیگر نے کہا ہے کہ بجٹ اساتذہ و ملازمین کے لئے مایوس کن ہے حکومتی اعدادوشمار کے مطابق رواں سال میں مہنگائی میں 40 فیصد اضافہ ہوا جبکہ اشیاء ضروریات زندگی کی قیمتوں میں اضافہ 100 فیصد سے بھی زیادہ ہوچکا ہے لیکن تنخواہوں میں گریڈ 1-16کو 35 اور گریڈ 17-22کو 30 فیصد اور پینشن میں 17.5فیصد اضافہ آٹے میں نمک کے برابر ہے تنخواہوں اور پنشن میں یہ اضافہ ملازمین کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے۔ میڈیکل ، کنوینس الاؤنس ہاؤس رینٹ میں اضافہ نہ کرنا سمجھ سے بالاتر ہے اساتذہ مہنگائی کے ہوش ربا اضافے نے ذہنی طور پر مفلوج بنا دیا ہے اساتذہ کے لیے شدید مہنگائی میں اپنے تدریسی فرائض سر انجام دینا مشکل ہوتا جا رہا ہے جو کہ نظام تعلیم کے لیے خطرناک ہے۔ تعلیم اور صحت کے بجٹ میں اضافہ نہ ہونے کے برابر ہے تعلیمی بجٹ میں معمولی اضافے سے طلباء کو سستی تعلیمی سہولیات میسر نہ ہونے کی وجہ سے طلباء کو اعلیٰ تعلیم کے حصول کے پرائیویٹ تعلیمی سیکٹر کی طرف رخ کرنا پڑے گا جن کی فیسیں پہلے ہی آسمان کو چھو رہی ہیں دوسری طرف آل گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس پاکستان کے پر امن احتجاج پر وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی ہرزہ سرائی سمجھ سے بالاتر ہے پر امن احتجاج ملازمین کا آئینی حق ہے ملازمین اور عوام وزیر خزانہ کی پالیسیوں سے پہلے ہی پریشان ہیں ان ناقص حکمت عملی کی وجہ سے پورے ملک میں مہنگائی کا طوفان برپا ہے ان کے دور میں ہمیشہ ملازمین کش پالیسیوں کو فروغ دیا گیا ہے لہذا وزیراعظم پاکستان سے مطالبہ ہے کہ اساتذہ و ملازمین کی تنخواہوں ، پینشن میں 50 فیصد اور ہاؤس رینٹ، میڈیکل، کنوینس الاؤنس میں 100 فیصد اضافہ کیا جائے، انکم ٹیکس میں اساتذہ کو 75 فیصد ربیٹ دیا جائے جبکہ تعلیمی بجٹ میں 100 فیصد اضافہ کیا جائے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Related Articles

Back to top button