عید الضحیٰ پر انتظامات کا جائزہ لینے کیلئے اجلاس کی صدارت، سیاحوں کیلئے انتظامات تسلی بخش ہیں، انتظامی مشنری پوری طرح متحرک ہے، ڈاکٹر جمال ناصر، سہولت مراکز اور کنٹرول روم میں 18 محکمے سیاحوں کی مدد کیلئے الرٹ ہیں، چیف سیکرٹری زاہد اختر زمان، مری میں گاڑیوں کی تعداد آٹھ ہزار سے تجاوز کرے تو سیاحوں کی آمد کو کنٹرول کیا جاتا ہے، کمشنر لیاقت علی چھٹہ، 700 پولیس فورس اور 300 ٹریفک وارڈنز مری میں مکمل طور پر الرٹ ہیں، آر پی او راولپنڈی سید خرم علی، جناح ہال مری میں منعقدہ اجلاس میں محکموں کی انتظامات پر تفصیلی بریفنگ
راولپنڈی(خبر نگار) صوبائی وزیر پرائمری ہیلتھ و بہبود آبادی ڈاکٹر جمال ناصر اور چیف سیکرٹری پنجاب زاہد اختر زمان نے عید الضحیٰ پر مری میں انتظامات کا جائزہ لینے کیلئے جناح ہاؤس مری میں ایک اجلاس کی صدارت کی۔
اس موقع پر کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چھٹہ، آر پی او راولپنڈی سید خرم علی، ڈپٹی کمشنر راولپنڈی حسن وقار چیمہ، سی پی او راولپنڈی خالد ہمدانی، اے ڈی سی آر مری کیپٹن (ر) قاسم اعجاز اور دیگر نے خصوصی طور پر شرکت کی۔
اجلاس میں پرونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی، ضلعی انتظامیہ، ہائی وے، جنگلات، ریسکیو 1122،شہری دفاع، صحت اور دیگر متعلقہ محکموں نے اپنے منصوبوں کے متعلق آگاہ کیا۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے، صوبائی وزیر پرائمری ہیلتھ و بہبود آبادی ڈاکٹر جمال ناصر نے کہا کہ مری میں عید الضحیٰ کیلئے انتظامات تسلی بخش ہیں اور تمام انتظامی افسران و محکمے متحرک ہو کر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیاحوں کی سہولت کیلئے مری میں پتریاٹہ اور لوئر ٹوپہ پر موبائل کلینک قائم کئے گے ہیں جن میں فرسٹ ایڈ کا طبی سامان اور ڈاکٹر اور پیرا میڈیکل سٹاف موجود ہو گا جو کسی بھی ایمرجنسی میں طبی مدد فراہم کر سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جون، جولائی اور اگست مری میں سیاحوں کے رش کے مہینے ہیں اور مقامی ہسپتال میں زیادہ طبی عملہ کی ضرورت ہوتی ہے جس کے پیش نظر ٹی ایچ کیو مری کو 14 نرسز فراہم کی گئیں ہیں جو کہ راولپنڈی انسٹیٹوٹ آف یورالوجی سے روزانہ مری خصوصی ٹرانسپورٹ پر روانہ کی جاتی ہیں۔
چیف سیکرٹری زاہد اختر زمان نے کہا کہ عید الضحیٰ کے حوالے سے بنائے گے صفائی، سیکورٹی اور ٹریفک مینجمنٹ پلانز پر سختی سے عمل کیا جائے اور سیاحوں کو ہر ممکن سہولت فراہم کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ سات سہولت مراکز اور ایک کنٹرول روم میں 18 محکمے سیاحوں کی مدد کیلئے الرٹ ہیں اور 26 سی سی ٹی وے کیمروں سے مری کے اہم مقامات کی مانیٹرنگ کی جا رہی ہے۔
کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چھٹہ نے کہا کہ ٹریفک اور کم پارکنگ کی جگہ اور لینڈ سلائیڈنگ جیسے مسائل سے نمٹنے کیلئے فعال منصوبہ بندی کی گئی ہے اور فوری الرٹ بھی جاری کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سڑکوں پر ڈبل پارکنگ پر پابندی عائد ہے اور مری میں داخل اور خارج ہونیوالی گاڑیوں کی تعداد باقاعدہ گنی جا رہی ہے اور اگر مری کے اندر موجود گاڑیوں کی تعداد آٹھ ہزار سے تجاوز کرتی ہے تو فوری طور پر سیاحوں کی آمد کو کنٹرول کیا جاتا ہے۔
آر پی او راولپنڈی سید خرم علی نے کہا کہ 700 پولیس فورس اور 300 ٹریفک وارڈنز مری میں مکمل طور پر الرٹ ہیں اور سیکورٹی اور ٹریفک مینجمنٹ کی ڈیوٹیاں سرانجام دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مری کو تین سیکیورٹی زونز میں تقسیم کیا گیا ہے جبکہ ڈالفن فورس بھی موٹر بائیس پر گشت کرتی ہے۔