سٹی

بلال صدیق کمیانہ کی زیر صدارت انویسٹی گیشن ونگ کے اعلیٰ افسران کا اجلاس، زیرِ تفتیش مقدمات، زیرِ التواء روڈ سرٹیفکیٹس اورخاموش ملزمان کے حوالے سے پانچ ماہ کی کارکردگی کا جائزہ

ناقص کارکردگی پررائے ونڈ، سبزہ زار اوربرکی کے ایس ڈی پی اوز کی سخت سرزنش، کارکردگی بہتر کرنے کی وارننگ

سرکاری فرائض میں عدم دلچسپی، غفلت اورتساہل کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا اور ناقص کارکردگی کے حامل افسران کو جوابدہ ہونا پڑے گا

لاہور(خبر نگار)کیپٹل سٹی پولیس آفیسر لاہوربلال صدیق کمیانہ کی زیر صدارت انویسٹی گیشن ونگ کے اعلیٰ افسران کا اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں زیرِ تفتیش مقدمات، زیرِ التواء روڈ سرٹیفکیٹس اورخاموش ملزمان کے حوالے سے پانچ ماہ کی کارکردگی کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں ڈی آئی جی (انوسٹی گیشن)کامران عادل، ایس ایس پی (انٹرنل اکاونٹیبیلٹی)عمران کشور،ایس ایس پی (انوسٹی گیشن)انوش مسعود چوہدری، ڈویژنل ایس پیز(انوسٹی گیشن)اورایس ڈی پی اوز نے شرکت کی۔ سی سی پی او نے رائے ونڈ، سبزہ زار اوربرکی ڈویژنزکے ایس ڈی پی اوز کی ناقص کارکردگی پرسخت سرزنش کی اور انہیں کارکردگی بہتر کرنے کی وارننگ دی۔
سی سی پی اوبلال صدیق کمیانہ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ناقص کارکردگی کے حامل ایس ڈی پی اوز جواب طلبی اور سزا کے لئے تیار رہیں، انہوں نے واضح کیا کہ سرکاری فرائض میں عدم دلچسپی، غفلت اورتساہل کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا اور ناقص کارکردگی کے حامل افسران کو جوابدہ ہونا پڑے گا۔بلال صدیق کمیانہ نے اعلان کیا کہ تمام ایس ڈی پی اوز کی روزانہ کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گااور نا قص کارکردگی کے حامل افسران کی سالانہ رپورٹس ان کی نااہلی کی عکاس ہوں گی۔
سی سی پی او نے حکم دیا کہ تمام زیرِتفتیش مقدمات کو میرٹ پر ایک ہفتے میں نمٹایا جائے۔ اسی طرح مقدمات کے چالان کی تکمیل، روڈ پینڈینسی کے خاتمہ اور ریکوری میں بہتری لانے اور ایک ماہ سے پرانا نامزد اور 3 ماہ سے پرانا نامعلوم ملزمان پر مشتمل مقدمہ زیر التوا نہ رہے۔انہوں نے مزید کہا کہ عادی مجرمان، مفرور ملزمان و اشتہاریوں کی گرفتاری کیلئے خصوصی ٹیمیں تشکیل دی جائیں۔ خاموش ملزمان کو اشتہاری قرار دے کر باقاعدہ ریکارڈ اور سسٹم میں لایا جائے۔انہوں نے منشیات فروشوں اور سماج دشمن عناصر کے خلاف سخت کریک ڈاؤن کی ہدایت کی اور واضح کیا کہ عوام کو پر امن ماحول کی فراہمی اورتحفظ کا احساس ہماری اہم ذمہ داری ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Related Articles

Back to top button