14 سو سے خالی آسامیوں پر بھرتیوں،900 کمیونٹی موبلائزرز کے کنٹریکٹ میں توسیع کے لئے کیس تیار کیا جائے-وزیر بہبود آبادی
لاہور(خبر نگار) وزیر پرائمری ہیلتھ و بہبود آبادی ڈاکٹر جمال ناصر نے کہا ہے کہ صحت مند معاشرے کی تشکیل کے لئے محکمہ بہبود آبادی اور پرائمری و سیکنڈری ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ اب اکٹھے مل کر کام کریں گے اور شہریوں کی خدمت اور علاج معالجے کے لئے ایک دوسرے کے وسائل استعمال کر سکیں گے۔ تحصیل کی سطح پر دونوں محکموں کے درمیان ہم آہنگی اور تعاون کو فروغ دینے کے لئے واضح روڈ میپ تیار کیا جائے۔ محکمہ پرائمری ہیلتھ کے مراکز صحت اور ہسپتالوں میں محکمہ بہبود آبادی کے سنٹر قائم کرنے کے لئے جگہ مہیا کی جائے گی۔ محکمہ بہبود آبادی محکمہ صحت کی لیڈی ہیلتھ ورکرز کو ضروری تربیت دے گا۔ محکمہ بہبود آبادی میں 14 سو سے زائد خالی آسامیوں پر بھرتیوں کے لئے وزیر اعلیٰ پنجاب سے خصوصی اجازت حاصل کی جائے گی۔ نو سو سے زیادہ کمیونٹی موبلائزرز کے کنٹریکٹ میں توسیع کے لئے کیس تیار کیا جائے۔دور دراز علاقوں میں تعینات محکمہ بہبود آبادی کے ڈاکٹروں اور عملے کے لئے رہائش گاہوں کا انتظام کیا جائے۔محکمہ بہبود آبادی اور محکمہ صحت کی کسی بھی ملازم خاتون کو ہراساں کرنا ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔
وزیر پرائمری و سیکنڈری ہیلتھ کئیر ڈاکٹر جمال ناصر نے محکمہ بہبود آبادی کا چارج سنبھالنے کے بعد گزشتہ روز محکمہ کے دفتر کا دورہ کیا – اس موقع پر سیکرٹری بہبود آبادی سلمان اعجاز، ڈائریکٹر جنرل ثمن رائے اور متعلقہ افسران نے استقبال کیا۔ڈاکٹر جمال ناصر کو محکمہ بہبود آبادی کی تنظیم، ذمہ داریوں اور درپیش مسائل سے آگاہ کیا گیا۔ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ پنجاب ڈاکٹر الیاس گوندل بھی بریفننگ میں شریک ہوئے-صوبائی وزیر نے افسران کو ہدایت کی کہ وہ میرٹ پر کام کریں اور کسی دباؤ کو خاطر میں نہ لائیں۔ میں غلط کام کیلئے نہ تو سفارش کرتا ہوں نہ ہی کسی کی مانتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ بہبود آبادی کا شعبہ طویل عرصے سے نظر انداز ہے، اسے ترجیحی بنیادوں پر فعال کریں گے۔ ترقی یافتہ ممالک نے آبادی کنٹرول کر کے ترقی کی ہے۔ بہبود آبادی کے بارے میں لوگوں کو شعور دینے کے لئے علماء، خطیبوں، وکلا اور دیگر کمیونٹی لیڈرز کا تعاون حاصل کیا جائے۔ حکومت صرف شعور دے سکتی ہے، آبادی کنٹرول کرنے کے لئے شہریوں کا تعاون ناگزیر ہے۔انہوں نے پاپولیشن ویلفیئر کے پراجیکٹس کو کامیابی سے ہمکنار کرنے کے لیے سیکرٹری بہبود پنجاب سلمان اعجاز، ڈائریکٹر جنرل ثمن رائے اور ان کی ٹیم کی کاوشوں کو سراہا- اجلاس کو بتایا گیا کہ پاکستان کی آبادی میں سالانہ اضافے کی شرح 2.4 فیصد
ہے۔ پنجاب میں آبادی میں اضافے کی سالانہ شرح 2.1 فیصد ہے جو دیگر تمام صوبوں سے کم ہے۔