جنگلی طوطوں اور بٹیر کے غیر قانونی شکار میں ملوث چار شکاری بھی گرفتار کرلئے۔ بھاری جرمانہ عائد
لاہور(خبر نگار)
سیکرٹری جنگلات، جنگلی حیات و ماہی پروری پنجاب مدثر وحید ملک کی خصوصی ہدایت پر ڈائریکٹر جنرل جنگلی حیات و پارکس پنجاب مبین الٰہی کی زیر قیادت محکمہ جنگلی حیات کا صوبہ بھر میں جنگلی حیات کے تحفظ و فروغ اور ایکٹ کے موثر نفاذ کا سلسلہ جاری و ساری ہے اور ایسی ہی متعدد کارروائیوں کے دوران محکمہ نے ضلع بہاولنگر میں انتہائی وزنی عجیب الخلق کچھوے کو ریسکیو کرنے سمیت جنگلی طوطوں اور بٹیر کے چار غیر قانونی شکاریوں کو گرفتار کرکے بھاری جرمانہ عائد کیا۔ تفصیل کیمطابق اسسٹنٹ ڈائریکٹر وائلڈ لائف ضلع بہاولنگر منور حسین نجمی نے مختلف ذرائع سے اطلاع موصول ہونے پر کہ ہارون آباد فقیر والی نہر میں دلدل میں پھنسے ایک بہت بڑے عجیب الخلق کچھوے کو ہجوم لاٹھیوں اور اینٹوں سے مار نے میں مصروف ہے فوری طور پر وائلڈ لائف انسپکٹر صفدر گورائیہ، واچران مبشر حسین شاہ اور زمان جوئیہ پر مشتمل ایک ٹیم موقع پر روانہ کی جنہوں نے کچھوے کو دلدل سے ریسکیو کرکے ہارون آباد شہر کے ایک قریبی نالہ میں جہاں سارا سال پانی رہتا ہے میں آزاد کردیا۔ یاد رہے کہ وائلڈ لائف ایکٹ میں آرڈر کیلونیا کے تمام کچھووں کی انواع کو جدول سوئم میں تحفظ دیا گیا ہے۔مزید برآں چند دیگر کامیاب کارروائیوں میں وائلڈ لائف سٹاف بہاولنگر نے تحصیل فورٹ عباس، بہاولنگر اور منچن آباد سے جنگلی طوطوں اور بٹیر کے غیر قانونی شکار میں ملوث چار افراد کو گرفتار کرکے ان کے خلاف وائلڈ لائف ایکٹ کی خلاف ورزی پر چالان مرتب کیا اور ملزمان کی جانب سے محکمانہ معاوضہ کی درخواست پر ان سے مجموعی طور پر مبلغ بیالیس ہزار روپے جرمانہ موصول کرکے کیس نمٹادیا۔