سٹی

چندجنسی درندوں کے ہاتھوں قومی حمیت کاجنازہ اٹھ گیا : محمد ناصر اقبال خان

ہمارے "وسیب "پرکس "آسیب "کاسایہ ہے ، ان کی ڈوریاں کس کے ہاتھوں میں ہیں

لاہور (خبر نگار) انٹرنیشنل ہیومن رائٹس موومنٹ کے مرکزی چیئرمین محمد ناصر اقبال خان نے کہا ہے کہ چندجنسی درندوں کے ہاتھوں قومی حمیت کاجنازہ اٹھ گیا۔ہمارے شانداراورباوقار "وسیب "پرکس "آسیب "کاسایہ ہے ، ان کی ڈوریاں کس کے ہاتھوں میں ہیں۔ بہاولپور کی نام نہاد بااثر شخصیات کو قانون پراثرانداز ہونے کاحق کس نے دیا ہے۔قومی حمیت کا چہرہ اورہماری ریاست کاوقار داغدار ہوگیا لیکن اس کے باوجودمقتدر طبقات خاموش ہیں۔اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپورکامعاملہ ابھی تک بیانات تک محدود کیوں ہے ، عوام ریاست کی طرف راست اقدامات کے منتظر ہیں ۔شرمناک اوراندوہناک انکشافات کے باوجود بلیم گیم جاری ہے ۔بدقسمت جامعہ کے وی سی سمیت ارباب اقتدار واختیار اور میں سے کسی نے اپنی مجرمانہ نااہلی کاکفارہ ادارکرنے کیلئے اب تک منصب نہیں چھوڑا۔اپنے ایک بیان میں محمدناصراقبال خان نے مزید کہا کہ ہمارے ہاں ایک کے بعد دوسرا شرمناک سیکنڈل منظرعام پرآتا ہے جبکہ اس میں ملوث کردار ہر بار قوم اورقانون کی آنکھوں سے اوجھل ہوجاتے ہیں۔پاکستان میں قانون کی حکمرانی کاسورج طلوع کیوں نہیں ہونے دیاجارہا ۔انہوں نے کہا کہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے شرمناک واقعہ میں ملوث کردار قرارواقعی سزاکے مستحق ہیں ۔ ملزمان کاحسب نسب دیکھے بغیر ان سے حساب لیااورانہیں کیفرکردار تک پہنچایاجائے ۔انہوں نے کہا کہ قوم کی بیٹیوں کوایک منظم سازش اوردباﺅ کے تحت منشیات سمیت دوسری منفی سرگرمیوں کی طرف راغب کرنا قومی جرم ہے ،ایساکرنیوالے مافیا ممبرز پرہرگز رحم نہ کیاجائے۔جنسی درندوں سے نجات کاواحدراستہ تختہ دار تک جاتا ہے،ریاست کسی دباﺅمیں آئے بغیر جنسی درندوں کیلئے سزائے موت مقررکرے ۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں اور آئی جی پنجاب میں سے کوئی بھی اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے معاملے کومنطقی انجام تک پہنچانے کی صلاحیت نہیں رکھتا ۔عدالت عظمیٰ کے چیف جسٹس عمرعطاءبندیال جاتے جاتے جنسی درندگی کے سدباب کیلئے کوئی راہ حل تلاش کردیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Related Articles

Back to top button