پرائیویٹ وائلڈ لائف ریزروز اور کمیونٹی بیسڈ کنزروینسیزکی فوری تشکیل اور پروٹیکٹڈ ایریاز از سر نو سروے کریں
فالکن، بٹیر اور مرغابی کے غیر قانونی شکار میں فیلڈ سٹاف کی ملی بھگت ناقابل معافی ہوگی۔ڈائریکٹر جنرل جنگلی حیات
لاہور(خبر نگار )
آئندہ موسم شکار خصوصاََ فالکن، اور بٹیر کے غیر قانونی شکار کی روک تھام کیلئے پنجاب پروٹیکٹڈ ایریاز کے سروے، سالانہ ترقیاتی پروگرام اور پرائیویٹ وائلڈ لائف ریزروز اور کمیونٹی بیسڈ کنزروینسیز کی رجسٹریشن کے امور پر غور و خوض کیلئے محکمہ تحفظ جنگلی حیات و پارکس پنجاب کے زیر اہتمام صدر دفتر لاہور میں ایک خصوصی اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس کی صدارت ڈائریکٹر جنرل جنگلی حیات وپارکس پنجاب مبین الٰہی نے کی۔ اجلاس میں ڈائریکٹر وائلڈ لائف ساؤ تھ پنجاب سلیم اختر لنگا ہ،پراجیکٹ ڈائریکٹر گرین پاکستان پروگرام مدثر حسن،، ڈائریکٹر لاہور زو عظیم ظفر، ڈپٹی ڈائریکٹر وائلڈ لائف ہیڈ کوارٹرز جنید عالم اسماعیل، ڈپٹی ڈائریکٹر وائلڈ لائف گٹ والا ریسرچ سنٹر ڈاکٹر مصباح سرور، ڈپٹی ڈائریکٹر وائلڈ لائف خواجہ جنید ندیم، ڈپٹی ڈائریکٹر وائلڈ لائف سفاری زو غلام رسول اور صوبہ کے دیگر تمام ریجنل ڈپٹی ڈائریکٹر ز نے شرکت کی۔ ڈائریکٹر جنرل جنگلی حیات و پارکس پنجاب نے اپنے ابتدائی ریمارکس میں شرکائے اجلاس کو بتایا کہ آپ کو بخوبی علم ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب صوبہ کے چند اہم چڑیا گھر وں کو عالمی طرز پر بنانیکا اعلان کر چکے ہیں اور اس کیلئے کثیر فنڈز کی فراہمی بھی ہو رہی ہے جس کیلئے اب ہمیں فوری طور پر عالمی معیار کی زو ڈیزائننگ اور وائلڈ لائف منیجمنٹ درکار ہوگی لہٰذا اس بابت ایسی قابل عمل تجاویز و آراء تیار کریں تاکہ پنجاب کے عوام کیلئے سٹیٹ آف دی آرٹ چڑیا گھر تعمیر کئے جائیں۔ انہوں نے اجلاس کے ایجنڈا کے نکات پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا آئندہ موسم شکار خصوصاََ فالکن، بٹیر اور مرغابی کے غیر قانونی شکار کی روک تھام کیلئے تمام ریجنل ڈپٹی ڈائریکٹر ز اس امر کو یقینی بنائیں گے کہ ان کے ذمہ داری کے علاقوں میں فیلڈ سٹاف کی ملی بھگت سے کسی قسم کا شکار نہیں ہو رہا ہے اور اگر کوئی اس پریکٹس میں شامل ہے تو اس کے خلاف بلا تفریق تادیبی ایکشن لیا جائے خواہ اسمیں نوکری کی برخاستگی ہی کیوں نہ ہو۔ انہوں نے آئندہ موسم شکار کیلئے ریجنل ڈپٹی ڈائریکٹرز کی درخواست پر فیلڈ میں خیموں کی فراہمی کا مناسب بندو بست کرنیکی ہدایت بھی کی انہوں نے کہا کہ آپ ایک ہفتے کے اندر اپنے اپنے علاقوں میں بٹیر، فالکن اور مرغابی کے شکار کی روک تھام کیلئے آپریشن پلان دیں اور تمام ریجنل ڈپٹی ڈائریکٹرز فوری طور پر اپنے اپنے پروٹیکٹڈ ایریاز کا ازسر نو سروے کریں تاکہ ان کی حقیقی حیثیت کا دوبارہ تعین کیا جائے نیز اپنے دائرہ اختیار کے علاقوں میں فوری طور پر زیادہ سے زیادہ پرائیویٹ وائلڈ لائف ریزروز اور کمیونٹی بیسڈ کنزروینسیز کی رجسٹریشن کا عمل مکمل کریں تاکہ عوامی شراکت داری سے صوبہ میں جنگلی حیات کا موثر انداز سے تحفظ و فروغ ہوسکے۔