سٹیسیاستصحت

جھنگ ڈاکٹر قتل ، ینگ ڈاکٹرز کا حکومت کو 72 گھنٹے کا الٹی میٹم

غیرجانبدار تحقیقات کے لئے جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ ، مطالبات تسلیم نہ ہونے پر اوپی ڈی بند کرنے کی دھمکی

ڈاکٹر شعیب نیازی ، ڈاکٹر عمار یوسف ، ڈاکٹر حسیب تھند ، ڈاکٹر حسن ، ڈاکٹر اعظم خاور ، ڈاکٹر احسن ، ڈاکٹر راشد ورک ، ڈاکٹر اورنگزیب گجر کی پریس کانفرنس

لاہور (خبرنگار)جھنگ میں ڈاکٹر کے بہیمانہ قتل کے خلاف ینگ ڈاکٹڑز ایشوسی ایشن پنجاب نے حکومت کو 72 گھنٹے کا الٹی میٹم دیتے ہوئے غیر جانبدارتحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ کر دیا ہے ، اگر حکومت کو وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ مطالبات تسلیم نہ کیے تو پھر پنجاب بھر کے ہسپتالوں کے او پی ڈی بند کر دیں گےینگ ڈآکٹرز ایسوسی ایشن پنجاب کے رہنماوں نے لاہور جنرل ہسپتال میں پریس کانفرنس سے خطاب کیا ، اس موقع پر ڈاکٹر شعیب نیازی ، ڈاکٹر عمار یوسف ، ڈاکٹر حسیب تھند ، ڈاکٹر حسن ، ڈاکٹر اعظم خاور ، ڈاکٹر احسن ، ڈاکٹر راشد ورک ، ڈاکٹر اورنگزیب گجر بھی موجود تھے ڈاکٹر عمار یوسف نے کہا کہ پولیس اہلکاروں نے ڈاکٹر عمیر رفیق کو اغوا کر کے قتل کیا، اس کے ناخں نوچے، ناک اور کان کاٹ دیا ، اپنی انا کو تسکین دینے کے لیے یہ قتل کیا گیا ہم سمجھتے ہیں کہ یہ قتل ریاست نے کیا ہے اور اب مقتول ڈاکٹر کی کردار کشی کی جا رہی ہےینگ ڈاکٹرز نے کہاکہ کہ پولیس کہتی رہی کہ ڈاکٹر عمیر کو ریاست کے خلاف فیس بک پر پوسٹیں لگانے پر اٹھایا گیا ، مگر ایسی کوئی بات نہیں ، ڈاکٹر عمیر کا قتل ایک منظم طریقے سے کیا گیا۔سرکاری اہلکار سرکاری گاڑی میں آئے، وزیر اعلی پنجاب اور آئی جی پنجاب اس معاملے پر خاموش ہیں۔ ڈاکٹر اورنگزیب گجرکا کہنا تھا کہ جھنگ کا واقعہ ایک سیاہ دن ہے، تین دن تک ان کو اغوا کار گھماتے رہےایک آزادانہ جوڈیشل کمیشن بنا کر اس واقعہ کی تحقیقات کی جائیں۔ڈاکٹر اورنگزیب گجر کا کہنا سمیت دیگر
ینگ ڈاکٹرز نے مطالبہ کیا کہ ڈاکٹر عمیر کی بیوہ کو شہدا پیکج دیا جائے، ڈاکٹر عمیر کو انصاف دلوا کر رہیں گے ، اگر ان کے مطالبات منظور نہ ہوئے تو وزیر اعلی پنجاب، آئی جی پنجاب اور وزیر صحت کا گریباں پکڑیں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Related Articles

Back to top button