لاہور(خبر نگار)لاہور ہائی کورٹ نے اپنے دائرہ کار میں سیکشن 7Eکے نفاذ کو کالعدم قرار دے دیا ہے اور اب لاہور ہائیکورٹ کے دائرہ اختیار میں آنے والے فائلر و نان فائلرز کے کیسز دونوں پر یہ لاگو نہیں ہوگا۔ اس سلسلے میں لاہور چیمبر کے صدر کاشف انور کی کوششیں قابل ذکر ہیں جنہوں نے سینیٹ آف پاکستان اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو سمیت تمام فورمز پر یہ معاملہ اٹھایا۔ فنانس ایکٹ 2022ءکے ذریعے سیکشن 7Eمتعارف کرائے جانے کے بعد کاروباری برادری شدید تشویش کا شکار تھی تاہم لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی انتھک کوششوں کی بدولت یہ اہم پیش رفت سامنے آئی ہے ۔ معزز لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے نتیجے میں اب ایک سرکلر جاری کیا گیا ہے جو انکم ٹیکس آرڈیننس 2001ءکے سیکشن 7Eکے تحت مختلف ٹیکس دہنگان کی جانب سے کمشنر ان لینڈ ریونیو سے استثنی کے سرٹیفیکیٹ کے حصول کی شرط کو ختم کرتا ہے۔ لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر کاشف انور نے کہا کہ سیکشن 7Eکی واپسی کاروباری برادری کی فتح ہے ۔ انہوں نے کہا کہ فنانس ایکٹ 2022ءکے ذریعے متعارف کرائے گئے سیکشن 7Eکے ذریعے جائیدادوں کی کرائے والی آمدن پر ٹیکس عائد کیا گیا حالانکہ پراپرٹی ٹیکس مقامی حکومتوں کے لیے آمدن کا ایک اہم ذریعہ رہا ہے۔ کاشف انور نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ کے دائرہ اختیار میں سیکشن 7Eکا خاتمہ امید افزا پیش رفت ہے جس سے پراپرٹی سیکٹر کو تقویت ملے گی۔
Related Articles
Check Also
Close