سٹیسیاست

مولانا ضیا الرحمن مدنی کی ٹارگٹ کلنگ قابل مذمت، قاتلوں کو گرفتار کر کے قرار واقعی سزادی جائے

حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے امن و امان کی صورتحال کو بہتر اور عوام کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنائیں

پورا ملک مافیا کے رحم و کرم پر،لاہور میں 2 ہزار کنال سے زائد سرکاری زمینوں پر قبضہ،کوئی پوچھنے والا نہیںجماعت اسلامی پنجاب وسطی

لاہور (خبر نگار ) امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے مولانا ضیا الرحمن مدنی کی ٹارگٹ کلنگ پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ مولانا ضیا الرحمن مدنی کے قاتلوں کو گرفتار کر کے قرار واقعی سزادی جائے اور حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ملک میں امن و امان کی صورتحال بہتر کرنے اور عوام کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کریں۔انہوں نے کہا کہ اس افسوس ناک واقعے اور ٹارگٹ کلنگ سے عوام میں تشویش پیدا ہو گئی ہے۔ سوچی سمجھی سازش کے تحت ملک کے حالات کو خراب کیا جا رہا ہے۔ دہشت گردی کے واقعات کا جڑ سے خاتمہ کرنا ہو گا۔ ایک عالم دین کا قتل اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ ابھی مکمل طور پر ختم نہیں ہوا۔ انہوں نے مولانا ضیا الرحمان مدنی کی دینی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ مرحوم نے دین کے فروغ کے لیے اپنی پوری زندگی کوشش کی۔ان کی خدمات کو تا دیر یاد رکھا جائے گا۔ ملک میں امن و امان، مسلح ڈکیتیوں، اسٹریٹ کرائمز اور ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے، شہریوں کی جان و مال محفوظ نہیں ہے۔ عوام کے اندر شدید بے چینی و اضطراب اور احساس عدم تحفظ پیدا ہو رہا ہے۔کسی بھی معاشرے کی ترقی کا دارومدار قانون کی بالادستی اور حاکمیت پر ہوتا ہے، صرف اُسی معاشرے میں مالی، معاشی اور کاروباری سرگرمیاں پروان چڑھتی ہیں۔ تاجر برادری بھی امن و امان کی صورتحال خصوصا اسٹریٹ کرمنلز سے پریشان ہیں۔اسٹریٹ کرائم کی بڑی وجوہات مہنگائی اور بے روزگاری ہیں۔محمد جاوید قصوری نے مزید کہا کہ پورا ملک ہی مافیا کے رحم و کرم پر ہے۔ ایک طرف ملک میں جرائم کی شرح آسمان سے باتیں کر رہی ہے تو دوسری جانب لینڈ مافیا نے غیر قانونی قبضوں کے ذریعے رہی سہی کسر بھی پوری کر دی ہے۔ سرکاری زمینوں پر قبضے کئے جا ر ہے ہیں اور کوئی پوچھنے والا ہی نہیں۔ایک سروے کے مطابق تقریباً 65 فیصد سیاسی افراد پراپرٹی کے کاروبار میں ”ملوث“ ہیں۔ یہ سیاسی افراد حکومت میں ہوں یا اپوزیشن میں، ان پر ریاست کا کوئی ادارہ ہاتھ نہیں ڈالتا۔ لاہور میں مختلف افراد نے تقریباً 2 ہزار کنال سے زائد سرکاری زمینوں پر قبضہ کر رکھا ہے، بے شمار پرائیویٹ ہاوسنگ سوسائیٹز والوں نے بھی سرکاری زمینوں پر قبضہ کرکے فروخت کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Related Articles

Back to top button