مرگی ایک قابل علاج مرض ہے،پاکستان میں مرگی بیماری پر قابوپانے کیلئے فاؤنڈیشن کاقیام ہوناچاہئے جس میں میرا بھرپورتعاون جاری رہے گا
پنجاب میں انسانی صحت کے دشمن عطائیوں کے خلاف گرینڈ آپریشن کررہے ہیں۔نگران صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر جاویداکرم
لاہور(خبر نگار) نگران وزیر صحت پنجاب ڈاکٹرجاویداکرم نے چلڈرن ہسپتال لاہورمیں مرگی سے آگاہی کے عالمی دن کی مناسبت سے منعقدہ آگاہی کانفرنس اور واک میں بطورمہمان خصوصی شرکت کی۔اس موقع پرمنیجنگ ڈائریکٹر چلڈرن ہسپتال لاہورپروفیسرڈاکٹرمحمد سلیم، پروفیسرڈاکٹرشازیہ منظور،پروفیسرڈاکٹرٹیپوسلطان،پروفیسرڈاکٹرجنیدرشید،طلبا ء طالبات،مرگی سے متاثرہ بچے اور ان کے والدین کی کثیرتعدادنے شرکت کی۔پروفیسرڈاکٹرمحمد سلیم و دیگرنے نگران صوبائی وزیر صحت ڈاکٹرجاویداکرم کی طبی خدمات پر خراج تحسین پیش کیا۔
نگران صوبائی وزیر صحت ڈاکٹرجاویداکرم نے آگاہی کانفرنس کے شرکاء سے اپنے خطاب میں کہاکہ پاکستان میں ہرایک ہزارمریضوں میں سے9افرادمرگی کاشکارہوجاتے ہیں۔پوری دنیامیں فروری کا مہینہ معاشرے میں مرگی سے متعلق آگاہی پھیلانے کیلئے منایا جاتاہے۔ ڈاکٹرجاویداکرم نے کہاکہ مرگی بیماری کی کئی اقسام ہیں۔والدین میں سے کسی ایک کامرگی بیماری سے متاثرہونے کی وجہ سے بچے میں 40فیصدمتاثرہونے کے مواقع ہوتے ہیں۔بہت سارے لوگوں کو جانتاہوں جومرگی بیماری میں مبتلاہونے کے باوجودکامیاب زندگی بسرکررہے ہیں۔مرگی ایک قابل علاج مرض ہے۔مرگی کا مرض زیادہ ترایشیاء،امریکہ اور افریقہ جیسے ممالک میں پایاجاتاہے۔نگران صوبائی وزیر صحت ڈاکٹرجاویداکرم نے مزیدکہاکہ پنجاب میں مزیدچلڈرن ہسپتال بنانے کی ضرورت ہے۔پاکستان میں مرگی بیماری پر قابوپانے کیلئے فاؤنڈیشن کاقیام ہوناچاہئے جس میں میرا بھرپورتعاون جاری رہے گا۔جب ایک انسان کسی اچھے کام میں خداکواپناحصے داربنالیتاہے توکامیابی یقینی ہوجاتی ہے۔ اللہ پاک کسی کے بچے کی بہتری کرنے والے شخص کے بچوں کوسلامت رکھے گا۔ڈاکٹرجاویداکرم نے کہاکہ پنجاب میں انسانی صحت کے دشمن عطائیوں کے خلاف گرینڈآپریشن کررہے ہیں۔بطورایک پاکستانی اور مسلمان ہمیشہ کارخیرکاحصہ بنوں گا۔اللہ پاک ہمیں اس ملک کو علامہ اقبال اور قائداعظم کا پاکستان بنانے کی توفیق عطافرمائے۔نگران صوبائی وزیر صحت نے انتہائی مؤثرآگاہی کانفرنس کے انعقادپر منتظمین کو مبارکباددی۔منیجنگ ڈائریکٹر چلڈرن ہسپتال لاہورپروفیسرڈاکٹرمحمدسلیم نے کہاکہ چلڈرن ہسپتال لاہور بچوں کے علاج و معالجہ کرنے میں سرفہرست ہے۔تحقیق کے مطابق پنجاب میں پانچ لاکھ بچے مرگی کاشکارہیں۔