پاکستانتازہ ترینسیاست

حکومت مخالف تحریک: فضل الرحمان نے پی ٹی آئی سے گارنٹی مانگ لی

پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں سے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اپوزیشن اتحاد میں ابھی ہم نے شامل ہونے کا فیصلہ نہیں کیا۔

صحافی کے سوال کیا تحریک شروع کرنے کیلئے پی ٹی آئی سے کوئی گارنٹی مانگی ہے؟ پر فضل الرحمان نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ جی بالکل، جب سنجیدہ مذاکرات کئے جاتے ہیں اعتماد بحال کرنے کے لیے کچھ اقدامات کرنے چاہیئیں۔

انہوں نے مذاکرات کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر کہا کہ کس سے بات کریں؟ وزیراعظم بات چیت کرے گا، صدر کرے گا یا آرمی چیف بات کرے گا؟ فضل الرحمان نے پی ٹی آئی کے مرکزی ترجمان رؤف حسن پر ہونے والے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حملہ آوروں کو گرفتار کرنے کے بجائے پولیس نے تحریک انصاف پر آج دوبارہ حملہ کردیا اور دفتر میں چھاپہ مار کر تلاشی کی۔

جے یو آئی سربراہ کا کہنا تھا کہ آج حزب اختلاف عمرایوب اور اسد قیصر تشریف خیر سگالی کے لیے تشریف لائے، جس پر ہم نے انہیں خوش آمدید کہا۔

اُن کا کہنا تھا کہ جمرود میں بھی لوگ سڑکوں پر ہیں اور وہ اپنا معاش چاہتے ہیں۔ لوگوں پر قدغنیں لگائی جارہی ہیں اور انہیں کوئی متبادل نہیں دیا جارہا۔ مولانا نے کہا کہ ہم اختلافات ختم نہیں کرسکتے تو اختلافات کو نرم کیا جاسکتا ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کے سیکریٹری جنرل عمر ایوب نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان اور ان کے ساتھیوں نے کھلے دل کے ساتھ ہمیں خوش آمدید کہا اور ہماری طویل گفتگو ہوئی، بحیثیت اپوزیشن لیڈر ہم چاہتے ہیں تحریک تحفظ آئین کے تحت ہم آئین کی خاطر یہ جدوجہد جاری رکھیں۔

انہوں نے کہا کہ جے یو آئی کا جلسوں کا سلسلہ چل رہا ہے، تحریک تحفظ آئین کا سلسلہ ہم نے شروع کیا ہے جس کے جلسے پورے پاکستان میں ہوں گے، آج پاکستان میں آئین نامی کوئی چیز نہیں ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ چمن میں جہاں دھرنا ہورہا ہے ان کے جائز مطالبات پر حکومت کو نظر ثانی ہونی چاہیے۔

One Comment

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Related Articles

Back to top button