
وزیراعلیٰ پنجاب کی نگرانی میں محکمہ HR&MA نے مذہبی اقلیتوں خصوصاً اقلیتی طلباء کی بہتری کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں
لاہور (خبر نگار)صوبائی وزیر اقلیتی رمیش سنگھ اروڑہ نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کی نگرانی میں محکمہ HR&MA نے مذہبی اقلیتوں خصوصاً اقلیتی طلباء کی بہتری کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کی پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں میں 2 فیصد اقلیتی داخلہ کوٹہ متعارف کروا کر ایک اہم سنگ میل عبور کیا گیا ہے جبکہ 5% اقلیتی جاب کوٹہ کے تحت 18914 آسامیوں کی نشاندہی اور بھرتی جبکہ تمام عوامی خط و کتابت میں لفظ "عیسائی” کو "مسیح” سے تبدیل کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔ پنجاب حکومت نے پنجاب کریکولم ٹیکسٹ بک بورڈ کی تمام نصابی کتب میں نفرت انگیز مواد کی پالیسی نہیں اپنائی۔ پنجاب سکل ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت پانچ ہزار (5000) اقلیتی طلباء کو مہارت یافتہ بنایا گیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے فارمن کرسچن کالج اینڈ یونیورسٹی (FCCU) میں سینٹر فار لاء اینڈ جسٹس (CLJ) کے زیر اہتمام منعقدہ ایک تقریب میں شرکت کرتے ہوئے کیا۔ پروگرام میں خاص طور پر خوشحالی فیلو شپ پروگرام مکمل کرنے والی 30 طالبات نے اپنی گریجویشن مکمل کرنے کے بعد شرکت کی۔ تفصیل کے مطابق مریم جیمز گل اور آصف عقیل کی زیرقیادت یہ پروگرام اپنی نوعیت کا پہلا پروگرام ہے اور اسے برٹش کونسل، یونیورسٹی آف لنکاسٹر، اور فارمن کرسچن کالج (ایک چارٹرڈ یونیورسٹی) کے تعاون سے تیار کیا گیا اور اس کا مقصد نوجوان لڑکیوں کو بااختیار بنانا ہے۔ لاہور کی کچی آبادیوں میں صفائی کے کارکنوں کے خاندان کو یہ پروگرام ان لڑکیوں کو تعلیمی رکاوٹوں پر قابو پانے اور ان کی پیشہ ورانہ نقل و حرکت کو بہتر بنانے، ایک امید افزا مستقبل کے لیے خوشحالی کی راہیں ہموار کرنے میں مدد کرتا ہے۔ پاکستان میں فرانس کی سفیر کلارا اسٹرینڈوج، برٹش ہائی کمیشن (لاہور آفس) کی سربراہ، ایف سی سی یو کے ریکٹر ڈاکٹر جوناتھن ایڈلٹن، سیکرٹری برائے ترقی نسواں سمیرا صمد، حفیظ اللہ نیازی، اسامہ خاور، لبنیٰ منصور، سپیشل سیکرٹری ہائر ایجوکیشن سمیت دیگر بھی تقریب میں موجود تھے۔
Your point of view caught my eye and was very interesting. Thanks. I have a question for you.
Can you be more specific about the content of your article? After reading it, I still have some doubts. Hope you can help me.