
لاہور (خبر نگار) پنجاب میں چائلڈ میرج سے متعلقہ قانون میں لفظ چائلڈ کا اطلاق 18سال سے کم عمر کے لڑکے اور لڑکی دونوں پر ہوگا۔ پتنگ بازی پر پابندی کے ارڈینینس 2001 میں ترامیم کے ذریعے پتنگ سازوں اور ڈور بنانے والوں کے لیے سخت سزائیں تجویز کی جائیں گی۔
ان خیالات کا اظہار وزیر خزانہ پنجاب مجتبی شجاع الرحمان نے گزشتہ روز دربار ہال میں کابینہ کی سٹینڈنگ کمیٹی برائے امور قانون سازی و نجکاری کے پانچویں اجلاس کی صدارت کے دوران کیا ۔صوبائی وزیر نے کہا کہ چائلڈ میرج کی روک تھام کے لیے مروجہ ایکٹ 1929 میں ترمیم کا مقصد بچوں میں صنفی بنیادوں پر تقسیم کی حوصلہ شکنی ہے۔ پتنگ بازی پر ممانعت کے آرڈیننس میں ترامیم پتنگ بازی کو خونی کھیل بنانے والوں کے گرد دائرہ تنگ کرنے کے لیے متعارف کروائی جا رہی ہیں اصوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ شہروں میں پتنگ بازی کے شوقین زیادہ تر وہ نو عمر بچے ہیں جو خود اس مسئلے کی سنگینی سے واقف نہیں ۔ سزا کے اصل ستحق پتنگ ساز ، ڈوریں بنانے والے اور پھر انہیں مارکیٹ میں لانے والے ہیں ۔ انہوں نے پولیس ڈیپارٹمنٹ کو ہدایت کی کہ وہ آئندہ اجلاس میں بتائیں کے پتنگ باری کی ممانعت کے مروجہ قانون کے تحت انہوں نے ابتک کتنی کاروائیاں کیں،کتنے لوگوں سے جرمانے لیے کتنی ایف آ ئی آرز کاٹیں ۔ انہوں نے کہا کہ جب تک پولیس پتنگ سازوں کے خلاف کاروائی کرنے کی بجائے پتنگ بازوں سے جرمانے کی بجائے رشوت وصول کر کے انہیں چھوڑتی رہے گی تب تک ڈور سے ہونے والی ہلاکتوں میں کمی نہیں آئے گی۔
اجلاس کے دیگر شرکاء میں صوبائی وزیر برائے اطلاعات عظمی بخاری ، وزیر قانون و مواصلات صہیب احمد ملک ،صوبائی وزیر برائے لوکل گورنمنٹ ذیشان رفیق شامل تھے ۔ اجلاس می
پنجاب میں پتنگ بازی کی ممانعت کے آرڈیننس 2001 میں ترامیم کا جائزہ لیا گیا۔کم عمری کی شادیوں کی روک تھام کے ایکٹ 1929 میں "چائلڈ” کی اصطلاح کی تعریف میں تبدیلی کی منظور ی دی گئی۔ وزیر اطلاعات عظمی بخاری نے کہا کہ تمام سٹیک ہولڈرزکا مروجہ ایکٹس اور آرڈیننسز میں ترامیم کی وجوہات سے آگاہ ہونا ضروری ہے ۔ ترامیم کے اطلاق سے قبل وضاحت بے جا تنقید اور بے بنیاد مباحثوں کا راستہ روکتی ہے ۔ پتنگ بازی پر ممانعت کے ارڈینینس میں بچوں کے لیے جرمانہ جبکہ پتنگ اور ڈور بنانے والوں کے لیے سخت سزاؤں کا تجویز کی جانی چاہییں ۔ بچوں سے جرمانوں کی وصولی والدین کو ان کی زمہ داری کا احساس دلائے گی ۔ ذیشان رفیق نے خونی ڈوروں کا کاروبار کرنے والوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پتنگ باز بچوں کو گرفتاری کے فوراً بعد مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا جانا چاہیے انہوں نے کہا کہ پولیس کے شہدا کے لیے مراعاتی پیکج کے تحت ملازمت کے مستحق لواحقین کے تعین میں صنفی امتیاز کا خاتمہ معقول تجویز ہے ۔ پولیس کے محکمے میں خواتین پولیس آفیسرز کی شمولیت نے محکمے کی کارکردگی کو بہتر بنا رہی ہے ۔ صہیب احمد بھرتھ نے پنجاب انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ اتھارٹی میں تکنیکی ماہرین کی تعیناتی کے لیے میرٹ کی واحد شرط کے طور پر پابندی کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اتھارٹی کے قیام کا مقصد تعمیرات کے شعبہ میں جدید رجحانات سے استفادہ تھا۔ اتھارٹی میں تعیناتیوں کے دوران اس کے مقصد کو مد نظر رکھا جائے ۔
اجلاس میں چائلڈ پروٹیکشن پالیسی کا جائزہ لیا گیا۔ کمیٹی کے اجلاس میں معذورافراد کے لیے خصوصی کورٹس کی تقرری اور والڈ سٹی لاہور کے دائرہ کارکو پورے پنجاب تک بڑھانے پر اتفاق رائے ہوا ۔
Can you be more specific about the content of your article? After reading it, I still have some doubts. Hope you can help me.
Thanks for sharing. I read many of your blog posts, cool, your blog is very good.