
وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے اسلام آباد میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ آئی ایم ایف کی جانب سے نئے قرض پروگرام کی کڑی شرائط کے بعد خسارا پورا کرنے کیلیے کہیں کلہاڑی پڑنی تھی اور وہ ترقیاتی بجٹ پر پڑی ہے۔
ہمارے سامنے پہاڑوں کے انبار، غربت و جہالت کا پہاڑ جبکہ وسائل کے نام پر صرف غلیل ہے جس سے ان چیلنجز کا مقابلہ کررہے ہیں۔
تھاک ہ 1400 ارب روپے کی پی ایس ڈی پی اب 1150 ارب رہ گئی ہے، معاشی صورت حال ایسی ہے کہ کسی کی بھی حکومت ہوتیں تو مسائل سے نکلنے کیلیے شرائط کا ماننا پڑتا۔