
امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے شاہراہ فیصل واٹر بورڈ ہیڈ آفس پر پانی کے شدید بحران کے خلاف احتجاجی دھرنے کے شرکاء سے اختتامی خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا کہ جماعت اسلامی پُر امن احتجاج اور عوامی مزاحمتی تحریک کو مزید تیز اور وسیع کرے گی، اہل کراچی کے حقوق اور مسائل کے حل کے لیے ہر قسم کی آئینی، قانونی و جمہوری جدو جہد جاری رکھیں گے، ہم آج کے دھرنے کو شہر بھر میں احتجاج میں تبدیل کریں گے۔
جمعہ 28 جون کو بدترین لوڈشیڈنگ اور پانی کے بحران کے خلاف کے الیکٹرک کی آئی بی سیز اور واٹر ہائیڈرینٹ سمیت شہر بھر میں 100 سے زائد مقامات پر مظاہرے ہوں گے، جب لوڈ شیڈنگ پر سوال کیا جاتا ہے تو کہتے ہیں کہ جماعت اسلامی کے الیکٹرک کی دشمن ہے۔
پیپلز پارٹی کے وزراء اعلان کرتے ہیں کہ 300 یونٹ کے بجلی کے بل کو فری کیا جائے گا۔ پیپلز پارٹی کے وزراء اپنے ہی اعلان کے بعد خود اپنا مذاق بناتے ہیں۔ صوبائی حکومت نے سرکلر ریلوے کے لیے ساڑھے چار کروڑ اور وزیر اعلیٰ ہاوس کے لیے 1 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔
وہ ادارے جو کہتے تھے کہ ہم سسٹم پر ہاتھ ڈالیں گے انہوں ہی سسٹم کے سب سے بڑے ہرکارے کو اسلام آباد میں جاکر بٹھادیا۔ شہر کا بڑا حصہ بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے عذاب میں مبتلا ہے، شدید گرمی اور ہیٹ ویوز میں بدترین لوڈشیڈنگ نے عوام کی اجیرن بنا دی ہے۔