ورکشاپ کے ذریعے زیر تربیت ڈاکٹرز کو کٹے ہوئے ہاتھ و پٹھوں کو جوڑنے کے حوالے سے تربیت فراہم کی گئی ہے ۔ پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال
وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمود ایاز پروفیسر طارق سہیل ، پروفیسر ابوبکر ، پروفیسر مستحسن بشیر ، پروفیسر یاور سجاد ، پروفیسر عبدالطیف سمیع ، پروفیسر فیصل مسعود اور ایم ایس میو ہسپتال ڈاکٹر منیر ملک کی شرکت
چئیرمین پروفیسر محمد اقبال، ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹرمحمد اکرم ، سینئر ڈاکٹر علی شیرازی ، ڈاکٹر سردار وقاص نے میزبانی کے فرائض سرانجام دئے
زیر تربیت ڈاکٹرز کے لئے آرتھو پیڈک یونٹ (ون) میں ’’ریسرچ سنٹر‘‘ کا قیام بھی عمل میں لایا گیا ہرماہ تربیت فراہم کی جائے گی۔
لاہور (خبرنگار) میو ہسپتال آرتھو پیڈک یونٹ ون کے زیر اہتمام ’’ ٹینڈن سوئچرنگ ہینڈز آن اینیمل سپیسیمن‘‘ ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا جبکہ زیر تربیت ڈاکٹرز کے لئے آرتھو پیڈک یونٹ (ون) میں ’’ریسرچ سنٹر‘‘ کا قیام بھی عمل میں لایا گیا جسکا افتتاح وائس چانسلر کے ای ایم یو پروفیسر ڈاکٹر محمود ایاز نے کیا ورکشاپ کے مہمان خصوصی وائس چانسلر کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر محمود ایاز تھے جبکہ دیگر مہمانوں میں پروفیسر طارق سہیل ، پروفیسر ابوبکر ، پروفیسر مستحسن بشیر ، پروفیسر یاور سجاد ، پروفیسر عبدالطیف سمیع ، پروفیسر فیصل مسعود اور ایم ایس میو ہسپتال ڈاکٹر منیر ملک شامل تھے ورکشاپ میں میزبانی کے فرائض چئیرمین آرتھو پیڈک یونٹس پروفیسر محمد اقبال، ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹرمحمد اکرم ، سینئر ڈاکٹر علی شیرازی ، ڈاکٹر سردار وقاص نے میزبانی کے فرائض سرانجام دئے ۔ورکشاپ میں جنرل ہسپتال، جناح ہسپتال ، نیشنل ہسپتال، ڈاکٹرز ہسپتال، اور میو ہسپتال کے آرتھوپیڈکس سرجری ، جنرل سرجری ، پلاسٹک سرجری ، برن سرجری کے پی جی ٹرینی ڈاکٹرز نے حصہ لیا۔
اس موقع پر وائس چانسلر پروفیسرڈاکٹر محمود ایازنے ایمرجنسی اور ٹراما کے مریضوں کے علاج معالجہ کے حوالے سے تربیت اور آگاہی فراہم کی جبکہ پروفیسر ڈاکٹر شہزادہ حسن جعفری ، مستحسن بشیر ، پروفیسر یاور سجاد اور ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر محمد اکرم نے ٹ’’ ٹینڈن ‘‘ کی اناٹومی کے بارے میں آگاہ کرتے ہوئے پی جی ٹرینی ڈاکٹرز کو تربیت دی کہ کس طرح ’’ ٹینڈنز‘‘ کو جوڑا جائے اس موقع پر انہوں زیر تربیت ڈاکٹرز کو جانوروں کے اعضاپر’’فلیکسر‘‘ اور ایکسٹنسر ‘‘ٹینڈن کو جوڑنا سکھایا ۔
چئیرمین آرتھوپیڈک یونٹ پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال کا کہنا تھاکہ ہسپتال ایمرجنسی میں زیادہ مریض ہاتھ کی انجریز کے ساتھ آتے ہیں جس
میں بہت سے مریض مشین چلانے والے ، مزدور، رکشہ ڈرائیور، لوہے کا کام کرنے والے اور خود کشی کی کوشش کرنے والی خواتین شامل
ہوتی ہیں اور ایمرجنسی میں 60فیصد بوجھ ایسے مریضوں کا ہے اس ورکشاپ کے ذریعے زیر تربیت ڈاکٹرز کو سکھایا گیا ہے کہ کیسے ٹوٹے اور کٹے ہوئے اعضا کو دوبارہ جوڑنا ہے انہوں نے مزید بتایا کہ ریسرچ سنٹر کے قیام کے بعد ہر ماہ اس ورکشاپ کا انعقاد کیا جائے گا اور یہ ورکشاپس سی ایم ای پروگرام کے ساتھ منسلک ہوں گی ۔
تقریب کے اختتام ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر محمد اکرم ، ڈاکٹر علی شیراز ، اور ڈاکٹر سرداروقاص نے خصوصی طور پر وائس چانسلر پروفیسر محمود ایاز ، ایم ایس ڈاکٹر منیر ملک سمیت تمام مہمانوں اور شرکاکا شکریہ ادا کیا جبکہ زیر تربیت ڈاکٹرز میں سرٹیفکیٹ بھی تقسیم کئے گئے