لاہور زمان پارک میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں اللہ کے سوا کسی کے آگے نہیں جھکا اور نہ اپنے کارکنوں کو جھکنے دوں گا، کارکنوں ںے جس طرح جیل بھرو تحریک میں شرکت کی، 26 سال کی تحریک میں آج جو کارکنوں کا جذبہ دیکھا اس پر اللہ کا شکر ادا کیا، جنون کو ایک قوم بنتے ہوئے دیکھ رہا ہوں۔
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ میں اللہ کے سوا کسی کے آگے نہیں جھکا اور نہ کارکنوں کو جھکنے دوں گا، یہ لوگ مجھے چھوٹے چھوٹے مقدمات میں عدالت طلب کرکے قتل کرانا چاہتے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ شہباز شریف دنیا بھر میں جاکر پیسے مانگتا پھر رہا ہے اور اسے کوئی پیسے نہیں دے رہا، اللہ کا حکم ہے کہ سچ اور اچھائی کے ساتھ کھڑے ہوجاؤ اور برائی سے لڑو، پاکستان تاریخ میں کبھی اتنا بدحال نہیں ہوا اس کی وجہ موجودہ حکومت ہے۔
شہباز شریف کو کیسز میں سزا ہونے لگی تھی لیکن جنرل (ر) باجوہ نے اسے بچاکر وزیراعظم بنادیا، وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ سے بڑا بدمعاش کوئی نہیں جس نے 18 قتل کیے،آصف زرداری جو پیچھے بیٹھا ہوا کھیل کھیل رہا ہے، جس نے مخالفین کو قتل کرایا، مرتضی بھٹو کے اہل خانہ آج بھی کہتے ہیں کہ مرتضی کو آصف زرداری نے قتل کرایا وہ بھی اربوں روپے کی چوری میں پکڑا جانے والا تھا باجوہ نے بچایا اسے۔
عمران خان نے کہا کہ جس قوم میں برائی سے لڑنے کی دلیری نہیں ہوتی وہ غلام بن جاتی ہے، کربلا میں کوفہ کے لوگوں کو معلوم تھا کہ حضرت امام حسینؓ راہ حق پر ہیں مگر انہوں ںے یزید کے خوف سے اسلام کی تاریخ کا سب سے بڑا ظلم ہونے دیا، خوف کا بت اسلام کو غلام بنادیتا ہے جس کی پوجا کرنے والے غلام بھی بنتے ہیں اور ذلیل بھی ہوتے ہیں، آج دنیا بھر میں پاکستان ذلیل ہورہا ہے، بھکاریوں کی طرح پیسہ مانگ رہا ہے لیکن نہیں مل رہا اس کی وجہ کرپٹ حکمران ہیں۔
انہوں نے کہا کہ زرداری اور شریف خاندان اگر اپنا پیسہ یہاں لے آئیں تو ملک کو بھیک مانگنے کی ضرورت نہیں پڑے گی، موجودہ حکومت میں ڈالر 100 روپے گرگیا، قوم نیچے آگئی اور ان کے سرمایے میں رکھا ڈالر مزید 100 روپے مہنگا ہوگیا۔
انہوں ںے کہا کہ نواز شریف، شہباز شریف، اسحاق ڈار، مریم نواز پر کیسز میں نے نہیں بنائے، گزشتہ حکومتوں میں بنے یا پاناما میں نام آئے، یہ لوگ آج تک نہیں بتاسکے کہ ان کے پاس پیسہ کہاں سے آیا؟
عمران خان نے کہا کہ مجھ پر پہلے بھی قاتلانہ حملہ ہوچکا ہے، یہ لوگ مجھے چھوٹے چھوٹے کیسز میں عدالتوں میں بلاکر راستے سے ہٹانا چاہتے ہیں، ہماری قوم کے لیے ایک ہی راستہ ہے، جیل بھرو تحریک صرف ایک خوف ہے، خوف دور کرنے کی ضرورت ہے، انہوں ںے گرفتاری دینے والوں کو جان بوجھ کر تکالیف دیں تاکہ یہ مزید خوف زدہ ہوجائیں۔
عمران خان نے کہا کہ وزارت داخلہ نے اب کہا ہے کہ میری جان خطرے میں ہے، میں تو کئی ماہ سے خود کہہ رہا ہوں کہ میری جان کو خطرہ لاحق ہے، چیف جسٹس سے کہتا ہوں ہوں کہ مضحکہ خیز مقدمات میں مجھے بلایا جارہا ہے، توشہ خانہ کیس کی عوامی سماعت ہو، ٹی وی پر دکھایا جائے کہ توشہ خانہ کیس آخر ہے کیا؟ توشہ خانہ میں زرداری اور نواز نے ڈاکا ڈالا اور ان کے کیسز ختم ہوگئے، میں چیلنج دیتا ہوں کہ اگر کوئی غیرقانونی کام ہے تو ثابت کرکے دکھائیں، اب تک مجھ پر اور میرے لوگوں پر 74 مقدمات بنائے جاچکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گولیاں مارنے والے نوید کی جان خطرے میں ہے، وہ عدالت میں ویڈیو لنک کے ذریعے بات کرتا ہے، جنہیں تحفظ دینا ہے ان ہی سے خطرہ ہے، رانا ثنا اللہ بدمعاش ہے جس ںے ماڈل ٹاؤن میں 14 لوگوں کو قتل کرایا وہ تحفظ دے گا؟ انہوں نے اعظم سواتی، شہباز گل، ارشد شریف اور دیگر صحافیوں کا حوالہ دیا اور کہا کہ انہیں ننگا کرکے الٹا لٹکا کر مارا گیا۔