حماد اظہر اور میاں محمودالرشید کی پریس کانفرنس
لاھور(خبر نگار)سینیئر رہنما تحریک انصاف حماد اظہر اور میاں محمود الرشید نے عندلیب عباس ۔ ڈاکٹر نوشین حامد معراج۔ سعدیہ سہیل رانا۔ شیخ امتیاز۔ وسیم رامے کے ہمراہ پارٹی دفتر جیل روڈ میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ھوئے کہاکہ بدھ کے روز 1 بجے عمران خان ریلی کے ذریعے لاہور سے انتخابی مہم کا آغاز کر رہے ہیں۔ ریلی زمان پارک سے شروع ہو کر فیروز پور روڈ سے ہوتی ہوئی داتا دربار پر ختم ہو گی۔ ریلی میں عمران خان بلٹ پروف گاڑی میں شرکت کریں گے اور گاڑی کے اندر سے تمام مقامات پر خطاب کریں گے۔
انہوں نے کہاکہ پچھلے دنوں لاھور ہائیکورٹ میں پیشی کیلئے نکلے کوئی کال نہیں تھی عوام خود پہنچی۔ عمران خان کے لئے آسان ہے چوروں سے ہاتھ ملا لیں اور اقتدار میں آ جائیں۔ مگر ہم خود سے ہوئی زیادتی تو معاف کر سکتے ہیں مگر عوام کا پیسہ لوٹنے والوں کو معاف نہیں کیا جاسکتا۔اب یہ لوگ لیٹ چکے ہیں ارباب اختیار کے پاس کہ ہمیں عوامی احتساب سے بچائیں۔
حماد اظہر نے مزید کہاکہ کچھ اوزار ہیں جن سے جمہوریت پر شب خون مارا جاتا ہے۔ میڈیا بلیک آؤٹ، جھوٹے پرچے، برہنہ کر کے مارنا یہ سب ڈرانے کے طریقے ہیں۔ سڑکوں پر درجہ حرارت کا انکو اندازہ نہیں ہے۔ عمران خان کی آواز اب کوئی مائی کا لال بند نہیں کر سکتا اب ہم ہر گلی میں سکرینیں لگا دینگے۔ یہ سب غیر قانونی ہے کورٹ کا واضع حکم ہے کہ کسی سیاسی شخصیت کی آواز بند نہیں کی جا سکتی۔سارے چینل ایک جیسے نہیں ہوتے جیسے ایک چینل شریف خاندان نے رکھا ہوا ہے۔ سب چینل گھر کے چینل تو نہیں بن سکتے۔ عمران خان بولتا ہے تو پورا پاکستان سنتا ہے بلاول مریم کے پاس بولنے کو بھی کچھ نہیں ہے اور کوئی سنتا بھی نہیں۔
حماد اظہر کا کہنا تھاکہ عمران خان کی گاڑی بم اور بلٹ پروف ہے اور خان صاحب گاڑی سے باہر نہیں نکلیں گے۔ خان صاحب سارے کیسز میں ہر جگہ تو پیش نہیں ہو سکتے۔
لاھور میں بدھ کی ریلی کے لیے ہم ڈی سی لاہور سے درخواست کرینگے کہ فول پروف سیکیورٹی انتظامات کئے جائیں۔ وسیع ترین اصلاحات آئیں گی ہر سطح پر معاشی بھی انتظامی بھی۔ ہمیں یا کوئی بھی آئے آئی ایم ایف تو جانا ہو گا مگر وہ حل نہیں ہے حل اصلاحات ہیں جو بہت ضروری ہے۔ رانا ثناء اللہ سب سے چھوٹا پیادہ ہے اصل محرکات پیچھے ہوتے ہیں۔ کب سے معاملہ چل رہا ہے حمزہ کی جعلی حکومت بنائی گئی وہ ہم نے ووٹ کی طاقت سے چھینی۔
انہوں نے 9 کم اکثریت والے حلقے چنے وہ بھی ہم جیتے پھر چوہدریوں کو پیچھے کروانے کی کوشش کی گئی۔ کسی بھی سازش میں یہ کامیاب نہیں ہوہے ہیں۔
عدالتی فیصلے تو آ چکے صوبوں میں تو ہونگے الیکشن۔ وفاقی حکومت بھی ان سے چل نہیں رہی۔ بنتا تو یہی ہے کہ عام انتخابات کی جانب جایا جائے۔
میاں محمود الرشید نے کہاکہ یہ تاریخ ساز ریلی ہو گی اور تخت لاہور کے پائے ٹوٹ گریں کے۔ لاہور اب تحریک انصاف کا قلعہ بن چکا ہے اور لاکھوں لوگ ہر عمر اور طبقے کے اس ریلی میں شریک ہو نگے۔ عدلیہ کو بھی سیلوٹ پیش کرتے ہیں جنہوں نے انتخابات کا اعلان کروایا۔ عمران خان کی تاریخی جدوجہد رنگ لائے گی اور دو تہائی اکثریت سے زیادہ کی حکومت ہم پنجاب میں بنائیں گے۔