انٹر نیشنلکاروبار

جرمنی پاکستان میں ایس ایم ای سیکٹر کے بہتری کیلئے دو نئے منصوبے شروع کر ے گا۔

جرمن وفد کا سمیڈا کے چیف ایگزیکٹو آفیسر فرحان عزیز خواجہ سے ملاقات کے دوران انکشاف

لاہور (خبر نگار)

جرمنی پاکستان میں اپنےترقیاتی ادارے جی آئی زی (GIZ) کے توسط سے پاکستان میں ایس ایم ای سیکٹر کی بہتر ی کیلئے دو نئے منصوبے شروع کرے گا۔ یہ بات جی آئی ذی کے تین رکنی وفد نے سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سمیڈا) کے صدر دفتر میں سمیڈا کے چیف ایگزیکٹو آفیسر فرحان عزیز خواجہ سے ایک ملاقات کے دوران بتائی۔ جی آئی زیڈ (GIZ) کے وفد میں ایڈوائزر جی آئی زیڈ (GIZ) ہیڈ کوارٹر مس ناناسکابا اور آنکے گرین کےعلاوہکمپوننٹ منیجر محمد عبید شامل تھے ۔ جبکہ سمیڈا کے چیف ایگزیکٹو کے ہمراہ جنرل منیجر پالیسی اینڈ پلاننگ نادیہ جہانگیر سیٹھ اور جنرل منیجر سنٹرل سپورٹ اشفاق احمد بھی اس موقع پر موجود تھے۔ اس موقع پر جی آئی زی کے کمپونینٹ مینیجر محمد عبید نے جی آئی زیڈ (GIZ) کے تحت پاکستان میں ٹیکسٹائل اور فیشن کے شعبے میں لیبر اور ماحولیات کے معیار کو عالمی سطح پر لانے کے حوالے سے جاری اپنے تین سالہ منصوبے کے بارے میں آگاہی دی اور بتایا کہ اس منصوبے کا بنیادی مقصد پاکستانی ٹیکسٹائل مصنوعات کو بین الاقوامی منڈی میں مسابقت کے قابل بناناہے اور یہ منصوبہ رواں سال کے آخر تک مکمل ہو جائے گا۔ انہوں نے بتا یا کہ اس منصوبےکی کامیابی دیکھتے ہوئے جرمنی نے جو نئے دو منصوبے شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے ان میں ایک تو ٹیکسٹائل اور فیشن انڈسٹری میں عالمی معیاروں سے متعلق ہی ہے جبکہ دوسرا منصوبہ پاکستان میں خواتین کی معاشی خود مختاری کو فروغ دینے اور ان کیلئے روزگار کے مواقع کو فروغ دینے کے بارےمیں ہے۔انہوں نے بتا یا کہ یہ دونوں منصوبے 2024 میں شروع کر دیے جائیں گے اور ان میں ہر مرحلے پر سمیڈا سے مشاورت اور اشتراک عمل جاری رکھا جائے گا۔

اس موقع پر سی ای او سمیڈا فرحان عزیز خواجہ نے جرمن وفد کے ارکان کو بتایا کہ پاکستان میں نافذ العمل حالیہ ایس ایم ای پالیسی میں وومن انٹرپرینیورشپ کو فروغ دینے کے لئے متعدد اہم اقدامات متعارف کروائے جا چکے ہیں جبکہ سمیڈا اپنے تئیں بھی وزارت صنعت و پیداوار کی سرپرستی میں وومن انٹرپرینیور زکی ترقی کے لئے خصوصی پروگرام تشکیل دیتا رہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں اس وقت وومن انٹرپرینیورشپ پالیسی پر کام جاری ہے۔ ہم کوشش کر رہے ہیں کہ خواتین میں کاروبار کے اجرا اور ترقی کے لئے ٹیکسوں میں رعایت اور قرضوں کے حصول میں آسانی پیدا کرنے کیلئے پاکستان میں ایک خصوصی حکمت عملی کورائج کیا جا سکے۔علاوہ ازیں انہوں نے کہا کہ آنے والے برسوں میں ہم دیہی کاروباروں کی ترقی پرتوجہ مرکوز رکھیں گے تاکہ زراعت پر مبنی کاروباروں کو تقویت مل سکے نیردیہات میںموجود غریب ہنرمند خواتین کو مددگار سہولتیں فراہم کرتے ہوئے غیر رسمی کاروبار سے نکال کر رسمی کاروبار کی طرف لا یا جا سکے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Related Articles

Back to top button