سٹیصحت

محفوظ خوراک، ری سائیکل ہونے والی پیکنگ، صحت کے ساتھ ماحول کا بھی تحفظ

روز بروز بڑھتی آلودگی پر قابو پانے کے لیے پنجاب فوڈ اتھارٹی مستحکم منصوبہ بندی کے ساتھ میدان میں

کولڈ ڈرنکس کمپنیاں پلاسٹک بوتلوں کو ری سائیکل کریں گی، سائنٹیفک پینل کا اجلاسری سائیکل یا آر پیٹ بوتلیں بنانے سے پلاسٹک آلودگی کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔ راجہ جہانگیر

لاہور (خبرنگار)محفوظ خوراک، ری سائیکل ہونے والی پیکنگ، صحت کے ساتھ ماحول کا بھی تحفظ بنانے کے لیے پنجاب فوڈ اتھارٹی کا احسن اقدام۔کولڈ ڈرنکس کمپنیاں پلاسٹک بوتلوں کو ری سائیکل کریں گی، سائنٹیفک پینل اجلاس میں فیصلہ۔ فیصلے کے مطا بق آر پیٹ بوتلوں کا ہر تین ماہ بعد لیبارٹری تجزیہ کروا کر انسانی استعمال کے لیے محفوظ ہونے کو یقینی بنایا جائے۔ تفصیلات کے مطابق روزانہ کی بنیادپر بڑھتی آلودگی پر قابو پانے کے لیے پنجاب فوڈ اتھارٹی مستحکم منصوبہ بندی کے ساتھ میدان میںآگئی۔ ڈی جی فوڈ اتھارٹی راجہ جہانگیر انور کی سربراہی میں سائنٹیفک پینل کا اجلاس ہوا اورآر پیٹ کے استعمال کے تکنیکی پہلوؤں پر غورکیا گیا۔آر پیٹ بوتلوں کا ہر تین ماہ بعد لیبارٹری تجزیہ کروا کر انسانی استعمال کے لیے محفوظ ہونے کو یقینی بنایا جائے۔اجلاس میں آر پیٹ بوتلوں کا ہر تین ماہ بعد لیبارٹری تجزیہ کروا کر انسانی استعمال کے لیے محفوظ بنانے پر اتفاق کیا گیا۔پنجاب فوڈاتھارٹی محفوظ خوراک، ری سائیکل ہونے والی پیکنگ، صحت کے ساتھ ماحول کا تحفظ بھی یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ڈی جی پنجاب فوڈ اتھارٹی کا کہنا تھا کہ کولڈ ڈرنکس کمپنیاں پلاسٹک بوتلوں کو ری سائیکل کریں گی۔آر پیٹ بوتلیں ماحول کے ساتھ ساتھ انسانی استعمال کے لیے بھی محفوظ ہونی چاہیے۔بیوریج انڈسٹری ہر تین ماہ بعد آر پیٹ سٹاک کی لیبارٹری رپورٹ جمع کروانے کی پابند ہو گی اورپنجاب فوڈ اتھارٹی لیبارٹری میں آر پیٹ پلاسٹک کو ٹیسٹ کرنے کی سہولت بھی جلد پیدا کی جائے گی۔ڈی جی پنجاب فوڈ اتھارٹی کا یہ بھی کہنا تھا کہ بیوریج انڈسٹری کو آر پیٹ کی تیاری میں حائل مشکلات کے حل میں ہر ممکن مدد دیں گے۔راجہ جہانگیر کا کہنا تھا کہ روزانہ لاکھوں کی تعداد میں پلاسٹک بوتلیں استعمال ہو کر ماحول میں شامل ہوتی ہیں۔ری سائیکل یا آر پیٹ بوتلیں بنانے سے پلاسٹک آلودگی کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ری سائیکل یا آر پیٹ فارن انویسٹمنٹ لانے کا ذریعہ بھی بنے گا۔سائنٹیفک پینل کی سفارشات کی روشنی میں مزید لائحہ عمل تیار کیا جائے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Related Articles

Back to top button