پی کیو سی بی میں زیر التوا کیسز میں انکوائریز جلد مکمل کرنے کی ہدایت
لاہور (خبرنگار)صوبائی وزیر پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر پنجاب ڈاکٹر جمال ناصر نے کہا ہے کہ طب اور ہومیوپیتھک میڈیکل کالجوں میں پڑھایا جانیوالا سلیبس اور کورسز جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کیا جائے تاکہ عالمی سطح پر ہمارے اطباء کی تعلیمی معیار کو سند و قبولیت حاصل ہوسکے۔ صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر جمال ناصر نے ان خیالات کا اظہار ملک کی طبی تنظیموں کے صدور اور عہدیداروں کی ملاقات کے دوران کیا۔ ملاقات میں اطباء کے وفد میں صدر نیشنل کونسل فار ہومیوپیتھی ڈاکٹر غلام مرتضیٰ، صدر نیشنل کونسل فار طب حکیم احمد سلیمی، ہومیو ڈاکٹر عابد خان، ہومیو ڈاکٹر ظفر اقبال، ہومیو ڈاکٹر شاہد شاہین اور ہومیو ڈاکٹر محمد امین شامل تھے۔ اس موقع پر صوبائی وزیر صحت کو طبی تنظیموں کیمسائل اور محکمہ صحت سے متعلق تحفظات سے آگاہ کیا گیا۔ ڈاکٹر جمال ناصر نے طبی تنظیموں کو درپیش مسائل کے یقینی دہانی کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری ہسپتالوں میں اطباء کی اسامیوں کی بحالی سمیت دیگر مطالبات پر ہمدردانہ غور کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ہر شہری کو معیاری طریقہ علاج سے استفادہ کا پورا حق ہے۔ڈاکٹر جمال ناصر کا کہنا کہ شہریوں کو بہترین طبی سہولیات مہیا کرنا حکومت کی بنیادی ذمہ داری ہے۔اس موقع پر صدر نیشنل کونسل فار ہومیوپیتھی ڈاکٹر مرتضیٰ نے کہا کہ طب اور ہومیو پیتھک میڈیکل کالجوں میں HEC سے منظور شدہ 5 سالہ کورس پڑھایا جارہا ہے۔۔صدر نیشنل کونسل فار طب حکیم محمد احمد سلیمی نے کہا کہ 30 سے 50 فیصد لوگ اب بھی اطباء سے علاج کراتے ہیں۔طبی تنظیموں کے وفد نے انکے مسائل کی یقین دھانی پر صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر جمال ناصر کا شکریہ ادا کیا۔ بعدازاں صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر جمال ناصر کی زیر صدارت صوبائی کوالٹی کنٹرول بورڈ (PQCB) پنجاب کا اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں ڈائریکٹر جنرل ڈرگز کنٹرول محمد سہیل، ایڈیشنل سیکرٹری ڈاکٹر قلندر خان، چیف ڈرگ کنٹرولر اظہر جمال سلیمی اور سیکرٹری پی کیو سی بی ڈاکٹر منور حیات نے شرکت کی۔ڈاکٹر جمال ناصر نے پی کیو سی بی کے گزشتہ 5 سالوں سے زیر التوا کیسز کی تفصیل طلب کرتے ہوئے ہدایت کی کہ
تمام زیر التوا انکوائریز (investigations) جلد از جلد مکمل کرکے رپورٹ پیش کی جائے۔انہوں نے کہا کہ سرخ فیتہ (red-tapism) کا نظام سے نجات دلائی جائے۔ڈاکٹر جمال ناصر نے کہا کہ محکمہ صحت میں ایسا نظام وضع کیا جائے جو افسران کے تبادلوں سے متاثر نہ ہو اور نظام خود بخود چلتا رہے۔ صوبائی وزیر صحت نے پی کیو سی بی کی کارکردگی پر اظہار اطمینان کیا۔