جرم و سزاسٹی

آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کی بہترین کارکردگی پر افسران و اہلکاروں کی انعامات سے حوصلہ افزائی جاری

بروقت ترقیوں کیلئے پولیس سروس اور پروموشن سٹرکچر کو مزید بہتر بنایا ہے۔ آئی جی پنجابآئندہ چند دنوں میں 450 سب انسپکٹرز، 1300 اے ایس آئیز اور 2100 ہیڈ کانسٹیبلزکو ترقی دیں گے،ڈاکٹر عثمان انور

لاہور (خبرنگار)انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے کہاہے کہ پولیس فورس کے اہلکاروں کی بروقت ترقیوں کیلئے حالیہ دنوں میں پولیس سروس اور پروموشن سٹرکچر کو مزید بہتر بنایاگیا ہے۔ آئندہ چند دنوں میں کانسٹیبل سے ڈی ایس پی رینک کے عہدوں پر تعینات ہزاروں اہلکاروں اور افسران کو میرٹ کے مطابق اگلے رینک میں ترقی دی جائے گی۔ ڈاکٹر عثمان انور نے کہاکہ پروموشن کے نئے مراحل میں 450 سب انسپکٹرز، 1300 اے ایس آئیز اور 2100 ہیڈ کانسٹیبلزکو ترقی دی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ ڈی ایس پی رینک پر بھی محکمانہ ترقیوں کا عمل جاری ہے، انسپکٹرز لیگل کی ریگولرائزیشن کے عمل کو مکمل جارہا ہے۔ ڈاکٹر عثمان انور نے کہاکہ پولیس فورس کی ویلفیئر اور پروموشنز کا سلسلہ ہر سطح پر جاری رکھا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج سنٹرل پولیس آفس میں دوران ڈیوٹی بہترین کارکردگی کے حامل افسران واہلکاروں کے اعزاز میں سجائی گئی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔
تفصیلات کے مطابق آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کی بہترین کارکردگی پر افسران و اہلکاروں کی انعامات سے حوصلہ افزائی کی۔ ڈاکٹر عثمان انور نے صوبائی دارالحکومت لاہور سمیت ساہیوال، اوکاڑہ،ملتان اور بہاولپور ریجن کے 160 افسران و اہلکاروں کو 58 لاکھ سے زائد کے کیش انعامات اور تعریفی اسناد سے نوازا۔ایس ڈی پی او صدر پاکپتن، محمد اسلم اور ایس ڈی پی او، میاں چنوں خانیوال ناصر علی ثاقب کو سی سی ون سرٹیفیکیٹس دئیے گئے جبکہ انچارج سی آئی اے اقبال ٹاؤن انسپکٹر محمد علی بٹ اور انسپکٹر راشد امین بٹ کو دو لاکھ فی کس دئیے گئے۔انعامات حاصل کرنے والے دیگر افسران واہلکاروں میں 10 انسپکٹرز، 45 سب انسپکٹرز، 27 اے ایس آئیز، 05 ہیڈ کانسٹیبل، 70 کانسٹیبلز اور 01 ایس ایس اے شامل تھے

جنہیں طے شدہ فارمولے کے تحت کیش انعامات اور سی سی ون سرٹیفیکیٹس دئیے گئے۔ آئی جی پنجاب نے انعامات حاصل کرنے والے افسران و اہلکاروں کو پہلے سے زیادہ محنت و فرض شناسی سے فرائض ادا کرنے کی ہدایت کی۔ تقریب میں ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹرز ہمایوں بشیر تارڑ اور اے آئی جی ڈسپلن احسن سیف اللہ سمیت دیگر افسران بھی موجود تھے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Related Articles

Back to top button