دنیا میں خطرناک بیماریوں سے بچاؤ کے لئے جدید ریسرچ اور ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جارہا ہے۔ڈاکٹر جاوید اکرم
لاہور(خبر نگار)وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز، محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر اور ڈبلیو ایچ او کے زیر اہتمام جوائنٹ ایکسٹرنل ایویلیوایشن پاکستان 2023 کے دوسرے مشاورتی اجلاس صوبائی وزراء صحت ڈاکٹر جمال ناصر اور ڈاکٹر جاوید اکرم کی مشترکہ صدارت میں مقامی ہوٹل میں منعقد ہوا۔اجلاس میں سیکرٹری صحت علی جان خان، سپیشل سیکرٹری ڈیویلپمنٹ سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر سید واجد علی شاہ، ڈی جی ریسکیو ڈاکٹر رضوان ناصر، ڈی جی ہیلتھ سروسز ڈاکٹر الیاس گوندل، عالمی ادارہ صحت پنجاب کے انچارج ڈاکٹر جمشید، ڈاکٹر زرفشاں طاہر، نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ سے ڈاکٹر سلمان، ڈائریکٹر ای پی آئی ڈاکٹر مختار اعوان، پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن سے ڈاکٹر انور جنجوعہ، ڈاکٹر گلزار، ڈاکٹر نعیم مجید، محکمہ صحت کے افسران اور بیرون ممالک سے آئے طبی ماہرین کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔صوبائی وزیر پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر ڈاکٹر جمال نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر کے مستحکم ہونے سے ٹیچنگ ہسپتالوں میں مریضوں کو بوجھ کافی حد تک کم ہو جائے گا۔انہوں نے کہا کہ پرائمری سطح پر ہیلتھ کیئر کی اپگریڈیشن کے لئے بھرپور وسائل فراہم کئے جارہے ہیں۔پرائمری سطح پر 200 نئ ایمبولینسز اور 300 جدید الٹراساؤنڈ مشینیں فراہم کی گئیں ہیں۔ڈاکٹر جمال ناصر نے کہا کہ ڈبلیو ایچ او کی جانب سے صحت کے 19 ٹیکنیکل ایریاز میں مقررہ اہداف حاصل کرلیے جائیں گے۔صوبائی وزیر صحت نے اس بات پر زور دیا کہ ہیلتھ فیسلیٹیز میں انتظامی سطح پر تقرریاں سیاست سے پاک اور میرٹ پر کرنے کی ضرورت ہے۔ اس موقع پر صوبائی وزیر سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہا کہ انتہائی اہم موضوع پر سیمینار کے انعقاد پر عالمی ادارہ صحت، منسٹری آف نیشنل ہیلتھ اور محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر کو مبارکباد دیتا ہوں۔ ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہا کہ پاکستانی عوام کو خطرناک بیماریوں سے محفوظ رکھنے کے لیے مربوط لائحہ عمل تیار کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ
آج پوری دنیا خطرناک بیماریوں سے بچاؤ کیلئے جدید ریسرچ اور ٹیکنالوجی کا استعمال کررہی ہے۔ ڈاکٹر جاوید اکرم کا کہنا کہ نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی کے ویژن کے مطابق تمام کارڈیالوجی ہسپتالوں میں مریضوں کو پرائمری انجیو پلاسٹی کی 24/7 سہولت فراہم کی گئی ہے۔
سیکرٹری صحت علی جان خان نے کہا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے صحت کے شعبہ میں متعین کردہ اہداف کے حصول کے لئے کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔علی جان خان کا کہنا کہ پبلک لیبز، فارما کمپنیوں، بلڈ ٹرانسفیوژن کے نظام میں ڈبلیو ایچ او کے سٹینڈرڈ و سرٹیفکیشن پر عملدرآمد کرانے کی ضرورت ہے۔جوائنٹ ایکسٹرنل ایویلیوایشن مشن میں ڈاکٹر ڈالیا سمہوری، ڈاکٹر چوکری عرفہ، ڈاکٹر ماجد علی، ڈاکٹر ماریہ جے مارٹنز، ڈاکٹر جان وڈفورڈ اور ڈاکٹر ایلزبتھ ٹیلر شامل تھیں۔ڈاکٹر ڈالیا سمہوری نے کہا کہ پنجاب میں صحت کی شعبہ کی ترقی و بہتری کے لئے بھرپور تعاون فراہم کیا جارہا ہے۔ بعدازاں، وزراء صحت نے جوائنٹ ایکسٹرنل ایویلیوایشن مشن کے وفود میں شیلڈز تقسیم کیں۔