سٹیصحت

صوبہ پنجاب میں بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگانے کی شرح ملک میں سب سے زیادہ ہے

لاہور(خبر نگار) صوبائی وزیر پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ پنجاب ڈاکٹر جمال ناصر نے کہا ہے کہ صوبہ پنجاب میں بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگانے کی شرح ملک میں سب سے زیادہ ہے جو کہ شعبہ صحت میں مربوط نظام اور عوامی آگاہی کی وجہ ہی ممکن ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صحت عامہ کے متعلق کسی بھی معلومات کیلئے ٹال فری نمبروں 1166 اور 1033 پر رابطہ کریں۔ یہ بات انہوں نے مقامی ہوٹل میں حفاظتی ٹیکوں کے حوالے سے منعقدہ میڈیا ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کی۔ ورکشاپ کا اہتمام محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر پنجاب اور یونیسف کے تعاون سے کیا گیا تھا۔ اس موقع پر میڈیا کے نمائندوں کے علاوہ ڈائریکٹر ہیلتھ راولپنڈی ڈاکٹر انصر اسحاق، سی ای او ہیلتھ ڈاکٹر اعجاز، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر احسان غنی، ڈویژنل آفیسر ڈبلیو ایچ او ڈاکٹر آصف سہگل، یونیسف امیونائزیشن آفسیر قراۃ العین، یونیسف پنجاب ہیلتھ سپشلسٹ ڈاکٹر منظور اور دیگر بھی موجود تھے۔
ڈاکٹر جمال ناصر نے کہا کہ محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ نے خراب طبی مشنری کی مرمت کیلئے ایک نظام بنایا گیا ہے جس کے تحت سرکاری ہسپتال یا بنیادی مرکز صحت میں کوئی بھی مشنری خراب ہو گی اس کی اطلاع ‘برق’ نامی آن لائن نظام پر شکایت درج کی جائے گی جس کے بعد محکمہ صحت کے انجینئر 24 گھنٹوں میں موقع پر پہنچیں گے اور اس کی مرمت کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ چار ماہ میں شعبہ صحت میں انقلابی اقدامات کئے گے جن کے تحت پنجاب کی تمام جیلوں میں 52 ہزار قیدیوں کے ہیپاٹائٹس اے، بی اور سی، ٹی بی، ایڈز اور دیگر بیماریوں کے ٹیسٹ کئے گے ہیں اور ویکسینیشن بھی کی گئی یے۔ انہوں نے کہا کہ 17 ہزار پولیس اہلکار اور افسران کے بھی ٹیسٹ کئے گے ہیں اور اس کے علاوہ عام شہریوں کی بھی ہیلتھ سکریننگ کی گئی ہے۔
ڈاکٹر جمال ناصر نے کہا کہ محکمہ صحت میں تعیناتیوں میں میرٹ کو فروغ دیا گیا ہے جبکہ لیڈی ہیلتھ ورکرز کی اپ گریڈیشن کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ نے ساڑھے چار ماہ میں ایک ہزار سے زائد ایڈہاک بھرتیوں کی گنجائش پیدا کی ہے تاکہ محکمہ صحت میں ہیومین ریسورس کی کمی کو دور کیا جا سکے۔
ڈاکٹر جمال ناصر نے کہا کہ تمام سرکاری علاج گاہوں میں صفائی پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے اور تمام ہسپتالوں کی ایمرجنسی وارڈز میں بیڈز کی چادروں کے تین رنگ مقرر کئے گے ہیں تاکہ ہر روز چادروں کی تبدیلی کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری علاج گاہوں میں باتھ رومز کی صفائی کا خصوصی انتظام کیا گیا ہے اور صفائی کا جائزہ لینے کیلئے اچانک دورے بھی کئے جائیں گے۔

ڈویژنل آفیسر ڈبلیو ایچ او ڈاکٹر آصف سہگل نے کہا کہ حفاظتی ٹیکوں کی مدد سے 12 خطرناک بیماریوں سے حفاظت فراہم کی جاتی ہے اور ہر شہری کی ذمہ داری ہے کہ اپنے بچوں کو حفاظتی ٹیکے ہر صورت لگائیں۔
امیو نائیزیشن آفیسر یونیسیف قرآۃ العین نے کہا کہ میڈیا عوام میں حفاظتی ٹیکوں کے حوالے سے آگاہی پیدا کرنے کیلئے پبلک سروس پیغامات نشر کرے اور مارننگ شوز میں بھی عوام کو آگاہی دیں۔ انہوں نے کہا کہ حفاظتی ٹیکوں کے حوالے سے عوام کو درست معلومات کی فراہمی میں معاونت کریں کیونکہ ویکسین فائدہ مند ہے اور انسانی زندگی کو تحفظ دے رہی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Related Articles

Back to top button