لاہور (خبر نگار)
ترجمان اوگرا کے مطابق ایل این جی ایزی (پرائیویٹ) لمیٹڈ، ایل این جی ایزیپرائیویٹ لمیٹڈ سنگاپور کا ذیلی ادارے نے پہلے اوگرا سے عارضی لائسنس حاصل کیا تھا۔ اس کے بعد، انہوں نے اپنے ورچوئل پائپ لائن پراجیکٹ کے لیے تعمیراتی لائسنس کے لیے درخواست جمع کرائی، جس پر ایل این جی رولز 2007 کے مطابق عوامی سماعت کی گئی
سماعت کا مقصد اسٹیک ہولڈرز کو مجوزہ منصوبے کے بارے میں اپنی رائے، تحفظات اور تجاویز کا اظہار کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرنا تھا۔ اوگرا کا مقصد فیصلہ سازی کے عمل میں شفافیت اور شمولیت کو یقینی بنانا ہے۔
ترجمان کے مطابق ایل این جی ورچوئل پائپ لائن فزیکل پائپ لائنز کا متبادل ہیں، جو گیس کو مائع قدرتی گیس (ایل این جی) کے طور پر مختلف طریقوں جیسے سمندر، سڑک، ریل، یا اس کے مرکب کے ذریعے مطلوبہ منزل تک پہنچاتی ہیں۔ خردیدار کے مقام پر، ایل این جی کو دوبارہ گیس کی حالت میں تبدیل کرنے کے لیے ایمبیئنٹ ایئر ویپورائزرز کا استعمال کیا جاتا ہے۔ پیمائش کے بعد، قدرتی گیس کو استعمال کے لیے اندرون ملک پائپ لائنوں کے ذریعے صارفین تک پہنچایا جاتا ہے۔ مزید برآں، کسٹمر سائٹس پر مختلف صلاحیتوں کے ایل این جی اسٹوریج ٹینک نصب کیے جا سکتے ہیں۔
ایل این جی ورچوئل پائپ لائن منصوبے پاکستان کے توانائی کے منظر نامے میں ایک اہم سنگ میل کی نمائندگی کرتے ہیں، جو مائع قدرتی گیس کی نقل و حمل اور تقسیم کے لیے ایک جدید اور لچکدار حل پیش کرتے ہیں۔ یہ منصوبے قدرتی گیس کے فوائد کو ان خطوں تک پہنچائیں گے جہاں روایتی پائپ لائن کے بنیادی ڈھانچے کا فقدان ہے، اقتصادی ترقی کو فروغ ملے گا اور ملک بھر میں توانائی کی حفاظت میں اضافہ ہوگا۔
سماعت کے دوران، بحث میں منصوبے کے مختلف پہلوؤں کو شامل کیا گیا، بشمول حفاظت، انتظام، معیار، اور پوری سپلائی چین میں کاروباری تحفظات۔ عام لوگوں کے علاوہ، کراچی پورٹ ٹرسٹ ،سندھ انوائرمینٹل پروٹیکشن ایجنسی ،نیشنل ہائی وے اتھارٹی،وزارت دفاع جیسی اہم این او سی جاری کرنے والی ایجنسیوں کے نمائندے )، محکمہ توانائی ، اور نیشنل لاجسٹکس سیل موجود تھے اور پروجیکٹ کے بارے میں اپنی قیمتی رائے کا اظہار کیا
اس موقع پر چیئرمین اوگرامسرور خان نے شرکاء کا شکریہ ادا کرتے ہوئےاس بات پر زور دیا کہ ایل این جی ورچوئل پائپ لائن منصوبے پاکستان کی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے میں اہم کردار ادا کریں گے۔ اگرچہ مجموعی توانائی کے مکس میں ان کی شراکت نسبتاً کم ہو سکتی ہے، لیکن ان کی اہمیت ان علاقوں کو قدرتی گیس کی دستیابی فراہم کرنے میں مضمر ہے جو فی الحال قومی پائپ لائن گرڈ سے منسلک نہیں ہیں،مزید برآں، چیئرمین نے ان منصوبوں کو حفاظت اور مواد کے بہترین بین الاقوامی معیار کے مطابق نافذ کرنے کی اہمیت پر زور دیا، تمام متعلقہ ایجنسیاں تعمیل کو یقینی بنانے میں اپنے اپنے کردار کو پورا کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔