
بانی پی ٹی آئی کی جانب سے سپریم کورٹ میں این اے 89 اور این اے 122 سے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کا فیصلہ چیلنج کیا گیا۔
درخواست میں موقف اپنایا کہ ان کو سنائی گئی سزا کسی اخلاقی بنیاد پر نہیں دی گئی اور لاہور ہائی کورٹ کا 16 جنوری کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔
استدعا کی گئی کہ درخواست گزار کے قومی اسمبلی کے حلقے 89 سے کاغذات نامزدگی منظور کیے جائیں، انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت دی جائے اور انتخابی نشان الاٹ کیا جائے۔