
لاہور کالج برائے خواتین یونیورسٹی میں تین روزہ بین الاقوامی کانفرنس کی اختتامی تقریب
لاہور(خبر نگار) شہر اور معاشرے بچانے ہیں تو ماحولیات کے مسلمہ اصول اور ضابطے اپنانے ہوں گے۔ پلاسٹک اور ری سائیکل نہ ہونے والی اشیاء کے بے تحاشا استعمال نے شہروں کے ساتھ ساتھ دیہات کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ ایک فرد ایک درخت کا نعرہ لگانا اور اپنانا ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار مقررین نے لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی میں ماحولیات پر تین روزہ بین الاقوامی کانفرنس کی اختتامی تقریب میں کیا۔ تقریب کے مہمان خصوصی سپیکر پنجاب اسمبلی محمد احمد خان جبکہ اخوت تنظیم کے سربراہ ڈاکٹر امجد ثاقب مہمان اعزاز تھے۔ کانفرنس عالمی سطح پر پائیدار ترقی کے حوالے سے درپیش مسائل کے موضوع پر منعقد کی گئی جس کے میزبان اکنامکس، جینڈر سٹڈیز اور انوائرمنٹ سائنس تھے۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، سپیکر پنجاب اسمبلی محمد احمد خان نے کہا کہ عالمی پائیداری کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ہماری حکومت ایسی پالیسیوں کو نافذ کرنے کے لیے پرعزم ہے جو اقتصادی ترقی کو ماحولیاتی تحفظ اور سماجی مساوات کے ساتھ مربوط کرتی ہیں۔ پائیدار مستقبل کے لیے پالیسی فریم ورک ناگزیر ہے انہوں نے ماحولیاتی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے قانون سازی کے اقدامات کا اعادہ کیا انہوں نے کہا کہ پائیدار ترقی کو فروغ دینے میں سوشل میڈیا کا کردار نہایت اہم ہے
وائس چانسلر لاہور کالج برائے خواتین یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر شگفتہ ناز نے تحقیق، نصابی تبدیلی اور کمیونٹی کی شمولیت کے ذریعے پائیداری کو فروغ دینے میں تعلیمی اداروں کے کردار پر روشنی ڈالی۔ وائس چانسلر نے تمام شرکاء پر زور دیا کہ وہ کانفرنس کی سفارشات کو آگے بڑھائیں۔ فیکلٹی آف آرٹس اینڈ سوشل سائنسز کے ڈین پروفیسر ڈاکٹر محمد افضل نے مستقبل کی نسلوں کے تحفظ کے لیے عالمی پائیداری کے چیلنجوں سے نمٹنے کی فوری ضرورت پر روشنی ڈالی۔ ڈاکٹر افضل نے نچلی سطح پر حکمرانی، مقامی آبادی کو بااختیار بنانے اور پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول میں خواتین کے اہم کردار کی اہمیت پر زور دیا۔ کانفرنس میں تحقیقی سیشنز میں سکالرز نے کانفرنس کے مطابقت سے تحقیقی مقالہ جات پیش کئے۔ پینل ڈسکشن بھی کانفرنس کا حصہ تھی جس میں تعلیم، ابلاغیات اور ماحولیات کے ماہرین نے شرکت کی۔