
اسلام آباد میں ارشد ندیم کے اعزاز میں استقبالیہ تقریب سے خطاب کرتے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ یہ انتہائی فخر اور خوشی کا لمحہ ہے، صرف میرے لیے یا حکومت پاکستان کے لیے نہیں بلکہ پاکستان کے 25 کروڑ عوام کے دلوں کی دھڑکنوں کے ہیرو کا نام ارشد ندیم ہے، جس نے نہ صرف 40 سال بعد اپنی محنت اور والدین اور کروڑوں عوام کے دعاؤں کے نتیجے میں پاکستان کے لیے گولڈ میڈل جیت کر دیا، اس پر پوری پاکستانی قوم ان کی شکر گزار ہے۔
آج یوم آزادی کے موقع پر ہماری خوشیوں کو دوبالا کردیا ہے،یہ صرف 40 سال بعد میڈل نہیں لے کر آئے بلکہ آپ نے اس نیزہ پھینکنے کے حوالے سے اولمپک میں ریکارڈ قائم کیا ہے، جس پر ہر پاکستانی کا دل باغ باغ ہے اور پوری قوم کا مورال آسمانوں سے چھو رہا ہے۔
ارشد ندیم کو مخاطب کرکے ان کا کہنا تھا کہ آپ نے پیرس میں جو مثال قائم کی ہے یہ ہم سب کے لیے روشن مثال ہےکہ آج جہاں پر ہم یوم آزادی منانے کی پوری تیاری کر رہے ہیں تو اس مثال سے ہمیں اور پوری قوم کو اس سے حوصلہ ملا ہے۔
ارشد ندیم کی والدہ کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آپ نے یہ جو کامیابی کا پودا لگایا ہے یہ نہ صرف سایہ دار درخت ثابت ہوگا بلکہ اس سے ہمارے معاشرے میں بے شمار پودے ہرے بھرے ہوں گے اور ان کی جڑیں مضبوط ہوں گی اور وہ بہت سایہ دار درخت بنیں گے۔
وزیراعظم نے تقریب میں موجود ہاکی کے مشہور اولمپینز صلاح الدین، شہباز جونیئر اور دیگر ممتاز کھلاڑیوں سے گزارش کی کہ آگے بڑھیں اور مجھے تجاویز دیں تاکہ کھیلوں کی دنیا میں جو ہماری طوطی بولتا تھا وہ واپس لائیں، یہ مشکل ضرور ہے لیکن ناممکن نہیں ہے، میری حکومت صوبوں کے ساتھ مل کر بھرپور تعاون کرنے کے لیے تیار ہیں، اس کے لیے آپ ہمیں راستہ بتائیں اور سفارشات دیں۔
اس کے لیے آج ایک کمیٹی تشکیل دینے کا اعلان کرتا ہوں جو کھیلوں کے میدان میں حکومت وقت کر سکتی ہے تاکہ ہم ماضی میں پاکستان کا جو مقام تھا وہ واپس لائیں اور وہ ان شااللہ آپ کی محنت اور کاوش سے ہوگا۔