
پنجاب پولیس کے بچوں کے حقوق اورتحفظ کے لیے کام کرنے والے سرکاری و نجی اداروں کے ساتھ چار ایم او یوز سائن۔
معاشرتی عدم توجہ کا شکار بچوں کو معاشرے کا کارآمد ومفید شہری بنانے کیلئے پولیس سمیت تمام اداروں کو مل کر کام کرنا ہوگا۔ آئی جی پنجاب
آئی جی پنجاب کی بے سہارا بچوں کو تحفظ کی فراہمی کے لیے تمام آر پی او اور ڈی پی اوز کو متعلقہ اداروں کے ساتھ تعاون کی ہدایت۔
صوبے کے تمام پولیس سٹیشنز کو بچوں کے تحفظ کے لیے ان اداروں کے ساتھ مربوط نظام کے ذریعے منسلک کیا جائے گا۔ آئی جی پنجاب
بے سہارا بچوں کے تحفظ کیلئے اداروں کو ایک نیٹ ورک میں لانا آئی جی پنجاب کا احسن اقدام ہے۔افتخار مبارک، سرچ فار جسٹس
سٹریٹ چلڈرن کی بحالی کیلئے محکمانہ سطح پر مربوط سسٹم اور اجتماعی کوششیں انکے محفوظ مستقبل کا باعث بنیں گی۔ الماس بٹ، ڈائریکٹر SOS
لاہور(خبر نگار)پنجاب پولیس معاشرتی عدم توجہ کے شکار بے سہارا و بے گھر بچوں کا سہارا بننے کیلئے خصوصی اقدامات کر رہی ہے اور اس سلسلے میں آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کی ہدایت پر پنجاب پولیس نے بچوں کے حقوق اورتحفظ کے لیے کام کرنے والے چار سرکاری و نجی اداروں کے ساتھ ایم او یوز سائن کئے ہیں جن میں سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ، چائلڈ پروٹیکشن بیورو، سرچ فار جسٹس اور کیئر فاؤنڈیشن شامل ہیں۔ سنٹرل پولیس آفس میں منعقدہ تقریب میں پنجاب پولیس کی جانب سے آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور جبکہ باقی اداروں کے سربراہان اور ایگزیکٹوزنے ایم او یوز پر دستخط کیے۔ تقریب میں خطاب کرتے ہوئے انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے کہا ہے کہ پنجاب پولیس نے صوبہ بھر میں معاشرتی عدم توجہی کے شکار بے سہارااوربے گھر بچوں کا سہا را بننے کیلئے ”تحفظ“ سنٹرز کے پلیٹ فارم سے ایک نئے انیشیئٹوکا آغاز کیا ہے جس کے تحت پنجاب پولیس والدین کی شفقت اور گھر کی نعمت سے محروم سڑکوں پر رہنے والے لاواث بچوں کا سہارا بنے گی اور ان بے گھر بچوں کو ان سرکاری و نجی اداروں تک پہنچائے گی جو بچوں کے تحفظ اور بنیادی حقوق کی فراہمی سے انہیں معاشرے کا کار آمد و مفید شہری بنانے کے عظیم مقصد کیلئے کوشاں ہیں۔ آئی جی پنجاب نے کہاکہ معاشرتی عدم توجہ کے شکار بچے بھیک مانگنے، چھوٹے موٹے جرائم کے ساتھ ساتھ نشے کی لت کا شکار ہوجاتے ہیں جو انتہائی تکلیف دہ امر ہے لہذا پنجاب پولیس ان بے سہارا بچوں کی مددکو اپنا قومی، مذہبی و اخلاقی فریضہ سمجھتے ہوئے بھرپور ذمہ داری کے ساتھ ادا کرے گی اور ان معصوم بچوں کو استحصال کرنے والے ہر سانپ کا سر کچل دیا جائے گا۔ ڈاکٹر عثمان انور نے کہاکہ صوبے کے تمام پولیس سٹیشنز کو بچوں کے تحفظ کے لیے سرگرم سرکاری و نجی اداروں کے ساتھ مربوط نظام کے ذریعے منسلک کیا جائے گا اور بے سہارا بچوں کو تحفظ کی فراہمی کے لیے تمام آر پی او اور ڈی پی اوز کو متعلقہ اداروں کے ساتھ ہر ممکن تعاون یقینی بنائیں گے۔ آئی جی پنجاب نے کہاکہ بھیک مانگنے سمیت مختلف سماجی برائیوں کے شکار بے سہارا و بے گھر بچوں کی بحالی وقت کی اہم ضرورت ہے اور اس کارِ خیر میں پولیس سمیت تمام اداروں کو مل کر کام کرنا ہوگا۔
آئی جی پنجاب نے ان خیالات کا اظہار سنٹرل پولیس آفس میں بے سہارا بچوں کی مدد کیلئے منعقد کئے گئے خصوصی پروگرام کے شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں اے ایس پی سدرہ خان نے پنجاب پولیس کے اس خصوصی پروگرام بارے پریزنٹیشن اور بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اس پروگرام کے تحت بھیک مانگنے والے بے سہارابچوں کو کئیر فاؤنڈیشن کے سکولوں تک پہنچایاجائے گا،سڑکوں پررہنے والے یتیم بچے ایس او ایس ویلج میں رہ سکیں گے، والدین کی نعمت سے محروم بچوں کو چائلڈ پروٹیکشن بیورو کے حوالے سے کیا جائے گا جبکہ بچوں سے متعلقہ جرائم کی روک تھام اور انہیں انصاف کی فراہمی کیلئے پنجاب پولیس سرچ فار جسٹس کے ساتھ مل کر اقدامات کرے گی۔
سرچ فار جسٹس سے افتخار مبارک نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بے سہارا بچوں کے تحفظ کیلئے کام کرنے والے اداروں کو ایک نیٹ ورک میں لانا آئی جی پنجاب کا احسن اقدام ہے جس سے ان بچوں کی مشکلات کا خاتمہ ممکن ہوگا۔ ڈائریکٹر SOS الماس بٹ نے کہاکہ سٹریٹ چلڈرن کی بحالی کیلئے محکمانہ سطح پر مربوط سسٹم اور اجتماعی کوششیں بچوں کے مستقبل کو محفوظ بنانے کا باعث بنیں گی۔چیئرپرسن سارہ احمد نے کہاکہ ایم او یو کے تحت چائلڈ پروٹیکشن بیورو اور پنجاب پولیس بچوں کے تحفظ کیلئے مشترکہ اقدامات کئے جائیں گے اور زیادتی اور استحصال کا شکار اورگداگری میں ملوث بچوں کے خلاف مشترکہ ریسکیو آپریشن کئے جائیں گے۔ تقریب میں سوشل اینڈ ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ، کئیر فاؤنڈیشن، پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ اور دستک ٹرسٹ کے عہدیداروں نے بھی شرکت کی اور سٹریٹ چلڈرن کے مستقبل کو محفوظ بنانے کیلئے اپنی تجاویز پیش کیں۔ مقررین نے اپنے خطاب میں کہاکہ منشیات،گداگری اور معاشرتی عدم توجہی کی دلدل میں پھنسے بے سہارا بچوں کو اس چنگل سے نکالنا پولیس کے تعاون کے بغیر ممکن نہیں اور پنجاب پولیس کا یہ اقدام قوم کے مستقبل کو محفوظ کرنے میں معاون ثابت ہوگا۔ تقریب میں ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹرز، ہمایوں بشیر تارڑ، ڈی آئی جی آئی ٹی، احسن یونس، ڈی آئی جی اسٹیبلشمنٹ، ڈاکٹر انعام وحیداور اے آئی جی ایڈمن اینڈ سکیورٹی، عمارہ اطہر کے علاوہ دیگر افسران بھی موجود تھے۔