اسلام آباد (خبر نگار) فیڈریشن آف آل پاکستان یونیورسٹیز اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن (فپواسا ) کا سالانہ اجلاس اور انتخابات سینٹر آف ایڈوانسڈ اسٹڈیز ان ہیلتھ اینڈ ٹیکنالوجی راولپنڈی میں منعقد ہوا ۔ اجلاس کی صدارت فپواسا کے صدر پروفیسر ڈاکٹر جمیل احمد چترالی نے کی ۔اجلاس کی کاروائی فپواسا کے جنرل سیکٹری ڈاکٹر ریاض احمد نے سرانجام دی۔ اجلاس میں فپواسا کے نائب صدر پروفیسر ڈاکٹر کلیم اللہ بڑیچ سمیت ملک بھرکے یونیورسٹیوں کے اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن کے صدور اور جنرل سیکرٹریز نے شرکت کی۔ اجلاس میں صوبائی چیپٹرز کے صدور سمیت فپواسا کے مرکزی صدر نے اپنی سالانہ کاکردگی کی رپورٹ پیش کی ۔مختلف سوال و جواب اور تجاویز کے بعد کارگردگی رپورٹ کی منظوری دے دی …
اجلاس کے دوسرے مرحلے میں سال 24 _2023 کے لئے فپواسا کے مرکزی اور صوبائی چیپٹرز کے لئے انتخابات منعقد ھوئے۔ انتخابات کے نتائج کے مطابق یونیورسٹی آف بلوچستان کے پروفیسر ڈاکٹر کلیم اللہ بڑیچ فپواسا کے مرکزی صدر جبکہ شاہ عبداللطیف یونیورسٹی خیرپور سندھ کے ڈاکٹر اختیار علی گھومرو مرکزی جنرل سیکرٹری اور بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے ڈاکٹر فرخ ارسلان صدیقی مرکزی نائب صدر جبکہ زرعی یونیورسٹی پشاور کے ڈاکٹر بشیر احمد اور یونیورسٹی آف انجینئرنگ ٹیکسلا کے ڈاکٹر عبدالمبین مرکزی ایگزیکٹو کونسل کے ممبر منتخب ہوئے . بلوچستان چیپٹر کے صدر کےلئے پروفیسر فرید خان اچکزئی ، جنرل سیکرٹری کےلئے پروفیسر نعمان کاکڑ اور محترمہ نیلوفر جمیل ایگزیکٹو کونسل کی ممبر منتخب ہوئے
سندھ چیپٹر کے صدر کے لئے ڈاکٹر فہد نذیر کھوسو، جنرل سیکرٹری ڈاکٹر باقر علی زرداری اور ایگزیکٹیو کونسل ممبر ڈاکٹر کامران زکریا منتخب ہوئے ۔
پنجاب چیپٹر کے لئے پروفیسر ڈاکٹر محمد اظہر نعیم صدر، پروفیسر ڈاکٹر رضوان اللہ جنرل سیکرٹری اور ڈاکٹر محمد اقبال ایگزیکٹیو کونسل کے ممبر منتخب ہوئے ،
خیبر پختونخوا چیپٹر کے لیے ڈاکٹر فیروز شاہ صدر جنرل سیکرٹری کیلئے ڈاکٹر ظفر حیات خان اور ایگزیکٹو کونسل کے لئے ڈاکٹر فرمان خان منتخب ہوئے۔ اجلاس میں ملک بھر کی سرکاری جامعات خاص کر جامعہ بلوچستان اور بیوٹمز کو درپیش مالی اور انتظامی مسائل پر تفصیلی غور وخوص ھوا اور مرکزی و صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ اپنی سالانہ بجٹ میں جامعات کی بجٹ میں موجودہ مہنگائی کے حساب سے اضافہ کرے اور فیصلہ کیاگیا کہ فپواسا کی جانب سے ملک بھر میں اس بابت زبردست احتجاجی تحریک چلائی جائے گی۔اجلاس میں جامعہ بلوچستان اور بیوٹمز کے اساتذہ ، آفیسرز اور ملازمین کو ماہانہ تنخواہ کی تاحال عدم ادائیگی خیبر پختونخوا کی تمام جامعات خصوصا پشاور یونیورسٹی اور سندھ کی جامعات کو درپیش مالی اور انتظامی بحران پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مرکزی و صوبائی حکومت اور ایچ ای سی سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر بیل آؤٹ پیکیج فراہم کریں بصورت دیگر ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے۔اجلاس میں بی پی ایس اساتذہ کرام کےلئے نئے سروس سٹرکچر اور پروموشن پالیسی کا اجراء اور ٹی ٹی ایس اساتذہ کرام کی تنخواہ اور پینشنز پالیسی کو بہتر بنانے کا مطالبہ کیا اور خاصکر ریسرچ جرنلز کی پیچیدہ طریقہ کار کو آسان بنانے خصوصا زی کیٹیگری جرنلز کے آرٹیکلز کو ایچ ای سی کے اپنے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق جون 2020 تک تسلیم کرنے کا مطالبہ کیا۔ دریں اثناء نئی منتخب کابینہ نے ڈاکٹر کلیم اللہ بڑیچ کی سربراہی میں چئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار احمد سے ملاقات کی جسکی تفصیلات جلد جاری کی جائے گی