لاہور ( خبر نگار ) پنجاب ہائیرایجوکیشن کمیشن کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر شاہد منیر سے بیمز میڈیکل ایسوسی ایشن پاکستان کے وفد نے ملاقات کی،جس میں اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور، زرعی یونیورسٹی فیصل آباد، لاہور کالج وومن یونیورسٹی منہاج یونیورسٹی اورسپئیرر یونیورسٹی کے اساتذہ شامل تھے ۔ ملاقات میں ایسٹرن میڈیسن کا تعارف، سلیبس، سروس اسٹرکچر اوردیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔اس موقع پر ایک مکالمے کا بھی اہتمام کیا گیا جس میں ہومیو، ہربل، ایلویتھی، طب اور نفسیات کے شعبوں کے ماہرین کے علاوہ دانشوروں اور صحافیوں نے حصہ لیا ۔ مکالمے کے دوران پروفیسر ڈاکٹر شاہد منیر نے کہا کہ ایسٹرن میڈیسن سے وابستہ لوگوں کو قومی دھارے میں لانے کی ضرورت ہے ۔ہمارے ملک میں ایم بی بی ایس ڈاکٹرز کا شدید فقدان ہے ایسے میں علاج کے متبادل طریقوں کی حوصلہ افزائی کی ضرورت ہے ۔ان کی ایکریڈیشن ہونی چاہیے ،ان کے لیے دروازے بند نہ کیے جائیں یہ لوگ اپنے شعبہ کو فعال بنا کر نہ صرف عوام کی خدمت کرسکتے ہیں بلکہ ملکی معیشت میں زرمبادلہ کا بہت بڑا حصہ ڈال سکتے ہیں ۔شرکا نے متفقہ طور پر سرکاری ہسپتالوں کی یارڈ سٹک میں شعبہ طب اور ہومیو پیتھک کو شامل کرنے کی سفارش کی ۔ شرکا ئے مکالمہ کا کہنا تھا کہ طب یونانی اور ہومیو پیتھک عوام کا پسندیدہ ترین طریقہ علاج ہے ۔ ہمسایہ ممالک میں روایتی طریقہ علاج کو فروغ دینے کے لئے الگ یونیورسٹیاں اور وزارتیں قائم ہیں ‘ سستے اور فوری طور پر دستیاب طریقہ علاج کو استعمال کرتے ہوئے ہیلتھ فار آل کی سوچ اپنائی جائے ۔ بیچلر آف ایسٹرن میڈیسن اینڈ سرجری کے ساتھ ہونے والے سیشن میں مجیب الرحمٰن شامی مہمان خصوصی تھے، جبکہ سینئر کالم نگار نعیم مسعود مکالمے کے نقیب تھے ۔مکالمے میں احمد وقاص ریاض، ڈاکٹر عرفان ملک پلمانالوجسٹ، ڈاکٹر منصور بلوچ، سلمان عابد، ضیاءالحق نقشبندی، ڈاکٹر محمد افضل ڈین لاہور کالج وومن یونیورسٹی، ڈاکٹر وقاص اے خان، ڈاکٹر شازیہ قیوم، شعیب حکیم نےحصہ لیا۔
Related Articles
Check Also
Close