لاہور (خبر نگار) اے سی سی اے (ایسوسی ایشن آفچارٹرڈ سرٹیفائیڈ اکاؤنٹنٹس) کی جانب سے تازہ ترین تحقیقاتی رپورٹ شائع کی گئی ہے جس میں دنیا بھر سے اکاؤنٹنسی اور فنانس کے پیشہ سے منسلک افراد نے حصہ لیا۔ رپورٹ کے مطابق اکاؤنٹنسی اور فنانس کے شعبے سے وابستہ پروفیشنلز کو اپنے مستقبل کے کردار کی وضاحت کرنے اور سماجی ایجنڈے کو پیشے کے مرکز میں رکھنے کے موقع کے طور پر دیکھنے کی ضرورت ہے اور مستقبلکے لحاظ سے ہماری نئی رپورٹ اکاؤنٹنگ فار سوسائٹیز ویلیوز پر مبنی ہے۔
علاوہ ازیں فنانس تنظیموں کو ایک پائیدار مستقبل کی طرف منتقلی کی ضرورت ہے جس میں اقتصادی، ماحولیاتی اور سماجی پہلوؤں کو یکجا کیا جائے۔ معاشرے کو سماجی ناانصافی سے طویل مدتی چیلنجز کا سامنا ہے، اسٹیک ہولڈرز اور ریگولیٹرز تنظیموں کے اقدامات کے سماجی مضمرات پر تیزی سے توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔ اسی لیے کسی تنظیم کی سرگرمیوں کے ذریعے معاشرے میں واپسی کی وضاحت اور پیمائش اتنا ہی اہم ہوتا جا رہا ہے جتنا کہ خود مالی مقاصدضروری ہے۔
اس رپور ٹ کے تین بنیادی مندرجات درج ذیل ہیں۔سب سے پہلے اس پیشے کا مستقبل سماجی مساوات اور ماحول کے تحفظ کے ذریعے پائیداری کو قبول کرتا ہے۔دوسرا یہ کہ سماجی ایجنڈے کی پیمائش مشکل ہے، لیکن ہمیں عمل کرنا چاہیے جبکہ تیسرا اس ایجنڈے کو اب حکمت عملی میں شامل کرنے کے لیے ایک مضبوط کاروبار کی ضرورت ہے۔
اس بارے میں بات کرتے ہوئے اے سی سی اے کی چیف ایگزیکٹو ہیلن برانڈ OBEنے کہا کہ "سماجی ایجنڈا ایک وسیع ہے اور اس کے لیے تنظیموں کو اب عمل کرنے کی ضرورت ہے۔ اکاؤنٹنسی اور فنانس کے پیشے کے قابل قدر اور فعال کردار کے بغیر تمام تنظیموں کے لیے پائیداری تک پہنچنا نا ممکن ہوگاجبکہ فنانس کے پیشے کے پاس ایک موقع ہے کہ وہ منصفانہ منتقلی کو فعال کرنے میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں "۔
اے سی سی اے پاکستان کے سربراہ اسد حمید خان نے کہاکہ "جبکہ بہت سی تنظیموں کا زور ایک منصفانہ منتقلی کے ماحولیاتی پہلوؤں پر مرکوز ہو گیا ہے، یہ یقینی بنانا ضروری ہے کہ کوئی بھی پیچھے نہ رہے۔ سماجی ایجنڈا منتقلی کا ایک اہم عنصر ہے اور جب کہ یہ پیش رفت کو آسانی سے ماپنے میں چیلنجز پیش کر سکتا ہے لیکن یہ عمل کی کمی کا بہانہ نہیں ہو سکتا۔ اکاؤنٹنسی اور فنانس کے پیشہ ور افراد کو اس بات کو یقینی بنانے میں سب سے آگے رہنے کی ضرورت ہے کہ اگر ہم ایک انصاف پسند معاشرہ بننا چاہتے ہیں تو ان کی تنظیمیں اس شعبے میں کارکردگی کی پیمائش اور رپورٹ کریں۔