تعلیمسٹی

پنجاب یونیورسٹی کے شعبہ پولیٹیکل سائنس میں ڈپلومہ ان لوکل سیلف گورنمنٹ کی افتتاحی تقریب

تقریب کا انعقاد سائوتھ ایشیاء پارٹنر شپ پاکستان کے جذبہ پروگرام کے تحت کیا گیا

مقامی حکومتوں کے قیام میں خواتین کی شمولیت پر زور دیا گیا

لاہور(خبر نگار)
مشیر وزیر اعلیٰ پنجاب کنور محمد دلشاد نے کہا ہے کہ مقامی حکومتوں کے انتخابات میں تاخیر جمہوریت کیلئے نقصان دہ ہے۔وہ پنجاب یونیورسٹی شعبہ پولیٹکل سائنس کے زیر اہتمام ساؤتھ ایشا پارٹنر شپ پاکستان کے جذبہ پروگرام کے تحت دوسرے بیچ کے لئے ڈپلومہ ان لوکل سیلف گورنمنٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کررہے تھے۔اس موقع پر وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود، ایڈیشنل سیکریٹری ایڈمن لوکل گورنمنٹ اینڈ کمیونٹی ڈیویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ پنجاب ملیحہ راشد، ڈی جی مانیٹرنگ لوکل گورنمنٹ محمود مسعود تمنا،ڈائریکٹرسنٹر فار سویلیٹی اینڈ انٹیگریٹی شبیر احمد خان،ایگزیکٹیو ڈائریکٹر سنگت زاہد اسلام، چیئرپرسن شعبہ سیاسیات ڈاکٹر ارم خالد، ڈپٹی ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ساؤتھ ایشیا پارٹنر شپ پاکستان عرفان مفتی،ایگزیکٹیو ڈائریکٹر وائز بشریٰ خالق،تجزیہ نگار سلمان عابد، مختلف این جی او کے نمائندے، فیکلٹی ممبران اور طلباؤطالبات موجود تھے۔ اپنے خطاب میں کنور دلشاد نے کہا کہ مقامی حکومتوں کا سسٹم بہت پرانا ہے اور پاکستان میں الیکشن کمیشن اور عدالتوں نے ہمیشہ اسے سپورٹ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ انتخابات میں سیاسی جماعتوں کو چاہئے کہ لوکل گورنمنٹ سسٹم کو اپنے منشورکا حصہ بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ نگران حکومت گڈ گورننس پر چل رہی ہے اور الیکشن کمیشن کے ساتھ ایک پیج پر ہے۔ ڈاکٹر خالد محمود نے ڈپلومہ مکمل کرنے والے پہلے بیچ کو مبارک باد پیش کی اورنئے داخل ہونے والے طلباء کو خوش آمدید کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس ڈپلومہ سے مقامی حکومتوں کے نظام کو سمجھنے اور عوامی سطح پر آگاہی کو فروغ ملے گا۔ڈاکٹر ارم خالد نے کہا کہ ہمیں اچھے شہری ہونے کا احساس نہیں اسی لئے دوسرے بھی اس بات کی پرواہ نہیں کرتے۔ انہوں نے کہا کہ بیس سال بعد ڈپلومہ ان لوکل سیلف گورنمنٹ کا اجراء اور پہلے بیچ کی تکمیل کے بعد دوسرے بیچ کا آغاز خوش آئند ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس ڈپلومہ کے لئے تعاون پر پنجاب یونیورسٹی اور این جی اوز کی شکر گزار ہیں۔ شبیر احمد خان نے کہا کہ جمہوریت، معاشی ترقی اورانصاف کا پہلا درس لوکل گورنمنٹ سے ہی ملتا ہے جس کے لئے آگاہی وقت کی اہم ضرورت ہے۔ ملیحہ راشد نے کہا کہ تعلیمی اداروں کی تحقیق اور تجاویز اداروں میں بہتری کا باعث بنتی ہیں۔ محمود تمنا نے کہا کہ ہم نے لوکل گورنمنٹ کی اہمیت کو کبھی سمجھا ہی نہیں جبکہ عوام کا سب سے زیادہ رابطہ مقامی رہنماؤں سے ہی پڑتا ہیبشریٰ خالق نے کہاکہ نظام کی بہتری کے لئے ہر سطح پر عورت کی شمولیت کو یقینی بناناہوگا۔ سلمان عابد نے کہا کہ لوکل گورنمنٹ سسٹم گورننس کے بحران پر قابو پانے میں کردار ادا کر سکتا ہے۔ڈپٹی ڈائریکٹر سیپ عرفان مفتی نے کہا کہ مقامی حکومتوں کے بغیر اتنے بڑے ملک کا نظام چلانا اور ترقی کی راہ پر ڈالنابہت مشکل ہے۔زاہد اسلام نے کہا کہ عوام کے مسائل کا حل مقامی حکومتوں کے قیام میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈپلومہ میں زیادہ سے زیادہ طلباء کے داخلے کیلئے لوکل گورنمنٹ ڈیپارٹمنٹ اور پنجاب یونیورسٹی کو مل کر کام کرنا ہوگا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Related Articles

Back to top button