عمران خان اور شاہ محمود قریشی کے خلاف آفیشل سیکرٹ ایکٹ 1923ء کی شق 5 اور 9 کے تحت ایف آئی آر 15 اگست کو درج کی گئی۔ ایف آئی آر کے متن کے مطابق ملزمان نے سائفر میں موجود اطلاعات غیر مجاز افراد تک پہنچائیں۔
ایف آئی آر کے مطابق ذاتی فائدے کے لیے حقائق کو مسخ کیا اور دونوں نے ریاست کے مفادات کو خطرے میں ڈالا۔
ایف آئی آر کے مطابق ملک کے راز کو ذاتی فائدے کیلئے نہ صرف استعمال کیا گیا۔ شاہ محمود قریشی نے سائفر کی کاپی دفترخارجہ میں جمع کرانے کے بجائے غیرقانونی طور پر اپنے پاس رکھ لی۔