
اساتذہ جتنا زیادہ ڈیجیٹل ٹولز کے کام کو سمجھیں گے پاکستان اسی رفتار سے معاشی ترقی کی راہ پر گامزن ہوگا ۔ ڈاکٹر شاہد منیر تربیتی پروگرام کا مقصد ٹیکنالوجی کی بنیاد پر علم سے اساتذہ کو آراستہ کرنا ہے تاکہ وہ مستقبل کے چیلنجز سے نمٹنے کےلیے تخلیقی انداز میں ڈیجیٹل اور مالیاتی حل پیش کرسکیں ۔ یونیورسٹی آف اینمل سائنسز کی اکیڈمی میں پی ایچ ای سی کے زیر اہتمام فیکلٹی ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت تین روزہ 15 ویں ٹریننگ ورکشاپ کی اختتامی تقریب سے ڈاکٹر شاہد منیر کا خطاب
لاہور (خبر نگار) پنجاب ہائیر ایجوکیشن کمیشن نے ملک میں اپنی نوعیت کی پہلی آرٹیفیشل انٹیلی جنس( مصنوعی ذہانت) کے تربیتی پروگرام کا اعلان کردیا ۔ جس کے تحت یونیورسٹیز اساتذہ کو ڈیجیٹل مہارتوں کی ٹریننگ کرائی جائے گی ۔اس امر کا اظہار چیئرمین پی ایچ ای سی ڈاکٹر شاہد منیر نے یونیورسٹی آف اینمل سائنسز کی اکیڈمی میں پی ایچ ای سی کے زیر اہتمام فیکلٹی ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت تین روزہ 15 ویں ٹریننگ ورکشاپ کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ٹریننگ ورکشاپ میں سرکاری اور نجی یونیورسٹیز کے43 لیکچررز اور اسسٹنٹ پروفیسرز نے حصہ لیا۔ ڈاکٹر شاہد منیر کا کہنا تھا کہ پروگرام کا مقصد تیزی سے ترقی کرتی ڈیجیٹل اکانومی میں جدید ترین رجحانات سے اساتذہ کو روشناس کرانا ہے ۔ اساتذہ جتنا زیادہ ڈیجیٹل ٹولز کے کام کو سمجھیں گے پاکستان اسی رفتار سے معاشی ترقی کی راہ پر گامزن ہوگا ۔ تربیتی پروگرام کا مقصد ٹیکنالوجی کی بنیاد پر علم سے اساتذہ کو آراستہ کرنا ہے تاکہ وہ مستقبل کے چیلنجز سے نمٹنے کےلیے تخلیقی انداز میں ڈیجیٹل اور مالیاتی حل پیش کرسکیں ۔ ڈاکٹر شاہد منیر کا کہنا تھا کہ مصنوعی زہانت مختلف کاموں کو بیک وقت سر انجام دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔اب تو ٹیکنالوجی محدود انٹیلی جنس اور جنرل آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے مراحل کو عبور کرتی ہوئی سپر آرٹیفشل انٹیلی جنس کے انتہائی حساس مرحلے میں داخل ہوگئی ہے۔مصنوعی ذہانت مستقبل میں اپنے تخلیق کاروں کی ذہانت کو مات دے دے گی ۔ ہائبرڈ وار اور سائبر وار میں اے آئی کا بہت اہم کردار ہوگا۔ اس موقع پر ڈاکٹر تنویرقاسم ،ڈاکٹر آصف اور جواد ملک بھی موجود تھے ۔