لاہور پولیس ہائی الرٹ ہے،یوم علی پر 05 ہزار سے زائد پولیس افسران اور اہلکار تعینات کئے گئے ہیں،سی سی پی او لاہور. مرکزی عزاداری جلوسوں اور مجالس کو بھرپور سکیورٹی فراہم کی جا رہی ہے،سربراہ لاہور پولیس
لاہور(خبر نگار)
سربراہ لاہور پولیس ایڈیشنل آئی جی بلال صدیق کمیانہ نے آج یوم شہادت علی کے موقع پر برآمد ہونے والی مرکزی عزاداری جلوس کے روٹ کا دورہ کیا۔ڈی آئی جی آپریشنز افضال احمد کوثر، ایس یس پی آپریشنز، ایس پیز اور متعلقہ پولیس افسران ان کے ہمراہ تھے۔ سی سی پی او لاہور نے اندرون بھاٹی گیٹ اور موچی دروازہ سمیت یوم علی کے مرکزی عزاداری جلوس کے روٹ کے مختلف پوائنٹس پر سکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا۔سینئر پولیس افسران نے سی سی پی او بلال صدیق کمیانہ کو سکیورٹی انتظامات بارے بریفنگ دی۔سی سی پی او بلال صدیق کمیانہ نے مرکزی عزاداری جلوس کے منتظمین اور شیعہ اکابرین کے ساتھ بھی ملاقات کی۔انہوں نے ڈیوٹی پر تعینات افسران اور اہلکاروں کو ضروری ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ عزاداری جلوسوں اور مجالس کی سکیورٹی پر تعینات اہلکار انتہائی الرٹ رہیں۔کسی بھی مشکوک شخص کو ہرگز عزاداری جلوس یا مجالس میں داخل نہ ہونے دیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مرکزی عزاداری جلوس کے اطراف کی بلند عمارات پر تعینات سنائپرز مشکوک افراد اور گاڑیوں اور گرد و نواح کی نقل و حرکات پر کڑی نظر رکھیں۔میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے بلال صدیق کمیانہ نے کہا کہ یوم شہادت علی کے تمام مرکزی عزاداری جلوسوں اور مجالس کو بھرپور سکیورٹی کی فراہمی یقینی بنائی جا رہی ہے۔یوم علی کے موقع پر لاہور پولیس کی طرف سے شہر بھر میں سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے۔11ایس پیز، 34ڈی ایس پیز، 83 ایس ایچ اوز، 247اپر سب آرڈینیٹس، 140لیڈی پولیس اہلکاروں سمیت 05 ہزار سے زائد پولیس افسران اور اہلکار تعینات ہیں۔عزادای جلوسوں اور مجالس میں شرکت کرنے والے تمام افراد کی تین درجاتی سکیورٹی میکانزم سے مکمل چیکنگ کی جا رہی ہے۔سینئر پولیس افسران عزاداری جلوس کے ہمراہ ہیں۔ سی سی پی او لاہور نے ہدایت کی کہ ڈولفن سکواڈ، پولیس ریسپانس یونٹ، ایلیٹ فورس ٹیمیں عزاداری جلوسوں،امام بارگاہوں، مساجد کے اطراف موثر پٹرولنگ کریں۔سیف سٹی اتھارٹی اور ضلعی انتظامیہ کے سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے جلوس کے روٹ کی مانیٹرنگ کی جائے۔
سربراہ لاہور پولیس بلال صدیق کمیانہ نے کہا کہ پولیس حسب روایت پیشہ وارانہ صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے عزاداری جلوسوں اور مجالس میں کمیونٹی رضاکاروں کے شانہ بشانہ فرائض ادا کر رہی ہے۔انہوں نے مختلف مکتبہ ہائے فکر کے علما کرام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کو درپیش چیلنجز کے تناظر میں اس وقت بین المسالک ہم آہنگی، برداشت، روادای اور ملی یکجہتی کی ضرورت پہلے سے کہیں زیادہ بڑھ گئی ہے، ہم سب کو مذہبی، ذاتی، گروہی مفادات پس پشت ڈال کر باہمی اتفاق اور تعاون سے دشمن کے خطرات کا مقابلہ کرنا ہوگا۔