رکن قومی اسمبلی محمود مولوی نے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی جماعت تبدیل کر سکتے ہیں، فوج کو نہیں، فوج کی وجہ سے ملک سلامت اور ایٹمی قوت ہے۔
انتشار والے کون لوگ تھے مجھے معلوم نہیں، آج کہتے ہیں فوج خراب ہے کیا ہم بھارت یا افغانستان سے فوج لائیں؟
سیاسی معاملات مذاکرات کی میز پر طے ہونے چاہئیں، پی ٹی آئی میں آیا تو سوچا تھا یہ ایک سلجھی ہوئی پارٹی ہوگی، پارٹی کےکچھ لوگوں نےکہاتھا عمران کو پکڑا تو جی ایچ کیو جائیں گے۔ یہ بھی نہیں کہ کسی اورپارٹی میں جارہاہوں،
میں عزت اوروقار سےجاناچاہتاہوں، اس ملک میں 90 فیصدووٹ پڑنا چاہیے مگر ووٹ 40 فیصد لوگ دیتے ہیں پھر کہتے ہیں ملک سےغلط ہوا،