پاکستانتازہ ترین

سپریم کورٹ کے فیصلے کو تسلیم کرینگے‘ فیصلے میں اختلاف رائے بھی ہے‘ رانا ثناء

عمران نے عدالت پر رعب جمانے کیلئے لوگوں کو اکٹھا کیا‘ عدالتوں پر حملوں کے مقدمات میں انہیں ریلیف نہیں ملے گا‘ وزیر داخلہ

اسلام آباد (بیورو رپورٹ‘ قوت) وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ وفاقی حکومت سپریم کورٹ کے فیصلے کو تسلیم کرے گی لیکن جو فیصلہ آیا ہے اس میں اختلاف رائے بھی ہے۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ عمران خان نے عدالت پر رعب جمانے کے لیے سازش کے تحت لوگوں کو اکٹھا کیا، امید ہے عدالتوں پر حملوں کے مقدمات میں انہیں ریلیف نہیں ملے گا۔ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ عمران خان کو معلوم تھا میں عدالت کے سامنے پیش ہو رہا ہوں اور میرا جرم ثابت شدہ ہے، عمران خان کو معلوم تھا مجھے نااہل کیا جائے گا لیکن اس نے عدالتوں میں اپنا رعب جمانے کے لئے غنڈہ گردی کا سہارا لیا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ تم کہتے تھے قوم میرے ساتھ کھڑی ہے، پورے ملک میں زور لگا کر دیکھ لیا، 100 بندے پورے ملک سے اکٹھے ہوئے ہیں، آپ اپنی خواہش سے جیل گئے ہیں اور کہہ رہے ہیں ہمیں فلاں جیل میں کیوں بھیج دیا، عمران خان نے جیل بھرو تحریک کا حشر دیکھ لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو اکٹھا کرنے کے لئے سوشل میڈیا پر مہم چلائی گئی، ڈھائی، تین سو بندوں کو اکٹھا کرنا کوئی بڑی بات نہیں، نوازشریف نے ہمیشہ عدالتوں کا احترام کیا لیکن بد بخت عمرانی ٹولے نے جوڈیشل کمپلیکس پر حملہ کیا ہے، اس پر 2 مقدمات علیحدہ علیحدہ درج کئے گئے ہیں۔ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ عمران خان نیازی اس پورے شَر کا اصل منبع ہے، عمران خان اس ملک میں افراتفری اور انارکی چاہتے ہیں، اس کا مکروہ چہرہ، مجرمانہ کردار کھل کر سامنے آگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کل کے واقعہ پر 2 ایف آئی آر درج کی گئی ہیں، کل کی ہنگامہ آرائی پر اب تک 29 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، 150 ملزم نامزد ہیں، جو مقدمات درج ہوئے امید ہے بے جا ریلیف نہیں دیا جائے گا، جو اس مشتعل عمل کا حصہ نہیں اس کو نہیں پکڑا جائے گا، صحافیوں کے ساتھ ہونے والے واقعے پر قانونی کارروائی کی جائے گی۔ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ اس شخص میں نہ کوئی اخلاق ہے نہ انسانیت، عدالتوں سے اس شخص کو پیار ملا ہے، جوڈیشل کمپلیکس میں کون سی سیاست ہوتی ہے، وہاں یہ سیاست کرنے کے لئے لوگ لے کر گئے، اب یہ کسر رہ گئی ہے کہ یہ عدالت داخل ہوں اور پریذائیڈنگ آفیسر کا گریبان پکڑ لیں۔

 

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Related Articles

Back to top button