سٹیکاروبار

لاہور چیمبر اور پاکستان کارپٹ مینوفیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے مابین مفا ہمتی یاداشت پر دستخط

روپے کی قدر مستحکم ہونے سے کاروباری لاگت مین بہتری آئے گی؛ کاشف انور

لاہور(خبر نگار) صدر لاہور چیمبر کاشف انور نے کہا ہے کہ تجارتی تنظیموں اور چیمبرز کے درمیان زبردست روابط کا ہونا وقت کی اہم ضرورت ہے۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار پاکستان کارپٹ مینوفیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے دورہ کے موقع پر کیا۔ لاہور چیمبر کی جانب سے صدر کاشف انور اور کارپٹ ایسوسی ایشن کی جانب سے سینئر وائس چیئرمین عثمان اشرف نے ایک مفا ہمتی یاداشت پر دستخط کئے اور دستاویزات کا تبادلہ کیا۔کاشف انور نے کارپٹ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ میں ہاتھ سے قالینوں کی تیاری کے عمل کا جائزہ بھی لیا۔
انہوں نے کہا کہ کاروباری لاگت میں اضافہ، ان پُٹ لاگت زیادہ ہے۔ لیکن امید ظاہر کی کہ روپے کی قدر مستحکم ہونے سے کاروباری لاگت مین بہتری آئے گی۔انکا کہنا تھا کہ اگر حکومتی پالیسی اسی طرح چلتی رہی تو رپے کی قدر مزید مستحکم ہو گی۔
کاشف انور نے کہا کہ ہم تب تک ایکسپورٹ ہیں بڑھا سکتے جب تک ان پٹ لاگت اور یوٹیلیٹیز کی قیمت زیادہ ہے۔ انکا کہنا تھا کہ بزنس کمیونٹی ریاست کے ساتھ ہے اور چاہتی ہے کہ ریاست بھی ان کا ساتھ دے۔اگر ہمیں اپنی ایکسپورٹ بڑھانی ہے تو ہمیں روپے کو مضبوط کرنا ہو گا کیونکہ ہمارا بیشتر راء میٹیریل امپورٹ ہوتا ہے جس میں وہ راء میٹیریل بھی شامل ہے جو ایکسپورٹ پراڈکٹس کے لئے استعمال ہوتا ہے۔ انہوں نے اس بات پر ب ھی زور دیا کہ اب کالا باغ ڈیم اس ریاست کو بنانا ہو گا اور واٹر ریزر وائر پر کام کرنا ہو گا کیونکہ اس کے بغیر اب ہمارا گزارا نہیں ہے۔
کاشف انور نے کہا کہ ہمیں اسلامی بینکاری کو فروگ دینا ہو گا اور سودی معیشت سے باہرنکلنا ہو گا۔ ہم چاہتے ہیں کہ بزنس انٹرسٹ کے لئے کا م کیا جائے۔
سینئر وائس چیئرمین عثمان اشرف نے لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر کاشف انور کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ لاہور چیمبر کے کسی بھی صدر کا کارپٹ ایسوسی ایشن کا پہلا دورہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہاتھ سے بنے قالینوں کی صنعت ملک میں خصوصاًدیہی علاقوں میں لاکھوں افراد کو روزگار فراہم کرنے اور ملک کیلئے قیمتی زر مبادلہ لانے کا ذریعہ ہے تاہم اس کے باوجود بد قسمتی سے اس صنعت کو نظر انداز کیا جاتا ہے۔ ہمارے بہت سے دیرینہ مسائل ہیں جن کے حل کیلئے تجاویز بھی دی جاتی ہیں لیکن ان کی شنوائی نہیں ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ لاہور چیمبر اور کارپٹ ایسوسی ایشن کے درمیان ایم او یو ہونے سے لاہور چیمبر کے پلیٹ فارم سے ہماری آواز، مسائل اور تجاویز موثر طریقے سے حکومتی حلقوں اور متعلقہ اداروں تک پہنچ سکیں گی۔ انہوں نے کہا کہ پیداواری لاگت بڑھنے سے عالمی مارکیٹوں میں مقابلے کی دوڑ میں مشکلات کا سامنا ہے، ڈالر کی قدر میں اتار چڑھاؤ اور ایک سطح پر مستحکم نہ ہونے کی وجہ سے برآمد کنندگان شدید تذبذب کا شکار ہیں۔ ملک کو برآمدات کی صورت میں قیمتی زر مبادلہ کی اشد ضرورت ہے لیکن حکومتی پالیسیاں اس کے برعکس ہیں۔اس موقع پر ایسوسی ایشن کے سینئر رہنما عبد اللطیف ملک اور شاہد حسن شیخ نے بھی لاہور چیمبر کے صدر کاشف انور کو ہاتھ سے بنے قالینوں کی صنعت کو درپیش دیرینہ مسائل سے تفصیلی آگاہ کیا۔
اس موقع پر کارپٹ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کے چیئر پرسن اعجاز الرحمن، سینئر مرکزی رہنما عبد اللطیف ملک، شاہد حسن شیخ،میجر (ر) اختر نذیر، سعید خان،میاں عتیق الرحمن،شیخ مبشر اقبال،محمد اکبر ملک،فیصل سعید خاناور دیگر بھی موجود تھے۔ اس موقع پر دونوں شخصیات کی جانب سے ایک دوسرے کو اپنے اپنے ادارے کی جانب سے سوینئر زبھی پیش کئے گئے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Related Articles

Back to top button