ڈاکوؤں کا آئی جی پنجاب کے قافلہ پر حملہ، فائرنگ کے تبادلے میں ایک ڈاکو ہلاک، 6 ڈاکو گرفتار، پولیس کا ایک جوان زخمی۔نیشنل سکیورٹی کونسل کے حکم پر شروع ہونے والے آپریشن کی قیادت ڈاکٹر عثمان انور خود کر رہے ہیں۔
رحیم یار خان / لاہور(خبر نگار) انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کی زیر قیادت پنجاب پولیس نے رحیم یار خان کچے کے علاقے سے خطرناک کریمنل گینگز اور مجرمان کے صفائے کیلئے آپریشن کا آغاز کردیا ہے اور آپریشن کے پہلے روز پولیس ٹیموں نے ڈاکوؤں کی متعدد کمین گاہوں کو تباہ کیا، ڈاکوؤں نے آئی جی پنجاب کے قافلے پر حملہ کیا اور پولیس ٹیم پر فائرنگ کی جس دوران فائرنگ کے تبادلے میں آر پی او بہاولپور کا گن مین ہیڈ کانسٹیبل جوان زخمی ہوا جسے ابتدائی طبی امداد کی فراہمی کے بعد مزید بہتر نگہداشت کیلئے لاہور منتقل کردیا گیا ہے۔ فائرنگ کے تبادلے میں ایک خطرناک ڈاکو اپنے منطقی انجام کو پہنچا جبکہ 6 دیگر کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق کچہ آپریشن کا آغاز کرنے کیلئے آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور خود رحیم یار خان میں کچہ کے علاقہ میں پہنچے اور کچے کے علاقے میں پولیس کے گرینڈ آپریشن کو خود لیڈ کیا۔ آئی جی پنجاب نے بتایا کہ نیشنل سکیورٹی کونسل کے حکم پر شروع ہونے والے آپریشن کی قیادت خود کر رہا ہوں، آپریشن قانون نافذ کرنے والے تمام اداروں کے باہمی تعاون سے شروع ہوا ہے پنجاب سے دو ہزار جوانوں پر مشتمل نفری آپریشن کیلئے بھجوائی گئی ہے، جبکہ مجموعی طور پر 11 ہزار جوان آپریشن میں حصہ لے رہے ہیں۔ ڈی پی او آفس رحیم یار خان میں آئی جی پنجاب پولیس ڈاکٹر عثمان انور، آر پی او بہاولپور رائے سعید بابر اور ڈی پی او رضوان عمر گوندل نے میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اس آپریشن کے لیے تمام سیاسی و عسکری قیادت ایک پیج پر ہیں، یہ آپریشن کے لییبیسٹ میپ تیار کیا گیا ہے جس میں کریمینلز اور ملک دشمن عناصر جو کہ کچہ میں بیٹھ کر اپنے مذموم مقاصد حاصل کرنیکے لیے مختلف قسم کے ہتھ کنڈے استعمال کرتے ہیں اور دہشت گردانہ کارروائیوں میں بھی ملوث ہیں ان کا مکمل طور پر خاتمہ کیا جائے گا، یہ آپریشن مکمل ہونے کے بعد بھی پولیس ان علاقوں میں حکومت اور قانون کی رٹ کے لیے موجود رہے گی اور جرائم پیشہ عناصر کے تمام راستے معدوم ہو جائیں گے، ڈاکٹر عثمان انور نے کہا کہ کچہ کے علاقے میں پولیس چوکیاں مکمل بحال ہوچکی ہیں جبکہ اندرونی علاقوں کو کلئیر کرانے کیلئے پیش قدمی جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز جاری تھے جبکہ آج اندرونی علاقوں کو کلئیر کرانے کیلئے آپریشن کا آغاز ہو گیا ہے۔ آئی جی پنجاب نے کہا کہ سندھ پولیس بھی اپنے علاقوں میں آپریشن کا آغاز کر رہی ہے۔ ڈاکٹر عثمان انور نے کہا کہ کچے کے علاقے سے مجرمان کی پناہ گاہوں کا مکمل خاتمہ کرکے ریاست اور قانون کی رٹ کو بحال کیا جائے گا۔ آئی جی پنجاب نے کہا کہ پولیس جوانوں کا جوش و جذبہ جوان اور مورال بلند ہے، سماج دشمن عناصر کا مستقل خاتمہ کیا جائے گا۔آرپی او بہاولپور رائے بابر سعید، ڈی پی او رضوان عمر گوندل بھی آئی جی پنجاب کے ہمراہ کچہ کے علاقے میں پہنچے۔ آئی جی پنجاب نے بتایا کہ کچہ آپریشن میں جدید اسلحہ اور بکتر بند گاڑیاں بھی استعمال کی جائیں رہی ہیں اور آپریشن کو منطقی انجام تک پہنچا کر مجرمان کا مکمل صفایا کیا جائے گا۔ آپریشن میں حصہ لینے کیلئے پی سی سمیت دیگر اضلاع سے پولیس کی 5 ہزار سے زائد نفری رحیم یار خان روانہ ہو گئے ہیں، پولیس کے تازہ دم دستے اگلے مورچوں پر آپریشنل کاروائیوں میں حصہ لیں گے۔ آئی جی پنجاب نے کہا کہ کچے کے علاقے میں کریمنل گینگز کا مکمل صفایا کرنے کے ساتھ ریاست و قانون کی رٹ کو قائم کیا جائے گا۔ آپریشن میں آئی جی پولیس ڈاکٹر عثمان انور نیآر پی او رائے بابر سعید، ڈی پی او رضوان عمر گوندل اور اے ایس پی شاہزیب چاچڑ کے ہمراہ پولیس کو فرنٹ پر رہتے ہوئے پولیس فورس کو کمانڈ کیا۔
علاوہ ازیں آئی جی پنجاب نے خان پور دو بچوں کی بازیابی کو پولیس کی منہ بولتی صلاحٰیتوں اور پیشہ وارانہ مہارت کا مظہر قرار دیتے ہوئے
ڈی پی او رضوان عمر گوندل اور ٹیم کو 12 لاکھ روپے نقد انعام و تعریفی اسناد دینے کا اعلان کرنے کے ساتھ ڈی پی او رضوان عمر گوندل کو کچہ میں جرائم پیشہ عناصر کے خاتمہ کے لیے موئثر حکمت عملی اپنانے اور ضلع میں مثالی امن کے تسلسل کو برقرار رکھنے کے لیے میڈل کے لیے منتخب کرنے کا اعلان کیا۔