مضر صحت دودھ بنانے والوں کا قلع قمع کریں گے، وزیر لائیوسٹاک ابراہیم مراد
لاہور (خبر نگار) پنجاب حکومت نے دودھ میں ملاوٹ روکنے کیلئے متعلقہ محکموں پر مشتمل ٹاسک فورس بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ لاہور کو اگلے 3 سال میں ملاوٹ سے پاک ماڈل ضلع بنایا جائے گا۔ یہ فیصلے نگران وزیر لائیوسٹاک و ڈیری ڈویلپمنٹ ابراہیم حسن مراد کی زیرصدارت ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں کئے گئے۔ سیکرٹری لائیوسٹاک پنجاب مسعود انور، ڈائریکٹر جنرل پنجاب فوڈ اتھارٹی (پی ایف اے) راجہ جہانگیر انور نے بھی شرکت کی۔ مجوزہ ٹاسک فورس اس بات کا جائزہ لے گی کہ شِیرفروش جو دودھ فروخت کر رہے ہیں ا±س کی سپلائی کا ذریعہ کیا ہے اور یہ کہ دودھ حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق ہے یا نہیں۔نگران وزیر لائیوسٹاک و ڈیری ڈویلپمنٹ ابراہیم حسن مراد نے ہدایت کی کہ ٹاسک فورس میں ضلعی انتظامیہ، پولیس، لائیوسٹاک، فوڈ اتھارٹی، ویٹرنری ماہرین اور دیگر متعلقہ محکموں کے نمائندوں کو شامل کیا جائے۔ انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ کچھ عاقبت نااندیش عناصر مضر صحت دودھ بنانے کے مکروہ دھندے میں ملوث ہیں۔ ایسے عناصر کا قلع قمع کیا جائے گا۔ ابراہیم مراد نے کہا کہ لاہور ماڈل کی کامیابی کے بعد ملاوٹ سے پاک دودھ کے خلاف منظم مہم کا دائرہ کار پنجاب بھر میں پھیلا دیا جائے گا۔ نگران وزیر لائیوسٹاک نے ہدایت کی کہ شہریوں میں ملاوٹ شدہ دودھ کے بارے میں ا?گاہی بڑھائی جائے گی۔ اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ دودھ کا معیار گھریلو سطح پر جانچنے کیلئے ماہرین کی مدد سے ٹیسٹنگ سٹرپ تیار کی جائے۔ اس طرح خواتین خانہ موقع پر دودھ ٹیسٹ کر سکیں گی اور غیرمعیاری ہونے کی صورت میں دودھ لینے سے انکار کر دیں گی۔ڈائریکٹر جنرل پی ایف اے راجہ جہانگیر انور نے پیشکش کی کہ فوڈ اتھارٹی مطلوبہ اہداف کے حصول کیلئے محکمہ لائیوسٹاک کو اپنے ڈیٹا تک رسائی دینے پر تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ زیادہ تر ملاوٹ شدہ دودھ شہروں میں ہی فروخت ہوتا ہے۔ گھریلو سطح پر ٹیسٹ کی سہولت سے اس سماج دشمن دھندے کا خاتمہ کیا جا سکے گا۔ وزیر لائیوسٹاک نے کہا کہ تمام متعلقہ سرکاری محکموں کو ملاوٹ کلچر کا مل کر سر کچلنا ہوگا۔ انہوں نے ہدایت کی کہ محکمہ لائیوسٹاک اور پنجاب فوڈ اتھارٹی 2 روز بعد مزید پیشرفت کی رپورٹ دیں۔