
لاہور (خبرنگار)پنجاب حکومت کا جعلی ادویات کے نام پرجاری مہم دراصل آلٹرنیٹو انڈسٹری کے خلاف سازش ہے ۔ کریک ڈاؤن سے دنیا بھر میں پاکستان کا تشخص خراب ہو گا جس سے پاکستان کی برآمدات میں شدید کمی واقع ہو گی۔ ماضی میں بھی اسی طرح کے کریک ڈاؤن سے بھارت نے فائدہ اٹھاتے ہؤئے عالمی منڈیوں پر قبضہ جما لیا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان ایسوسی ایشن آف آلٹرنیٹو میڈیسن (پام) کے صدر ڈاکٹر کاشف اسلم نے پنجاب حکومت کی جانب سے آلٹرنیٹو انڈسٹری کے خلاف کریک ڈاؤن پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ جعلی ادویات کے خلاف مہم قابل ستائش ہے مگر اس آڑ میں ہومیو پیتھک ،ہربل اور یونانی ادویات کو نشانہ بنانا قرین انصاف نہیں ۔اس وقت دنیا میں ہومیوپیتھک اور یونانی طریقہ علاج مقبول ہو رہا ہے اور یہ طریقہ علاج سستا اور غریب کی دسترس میں ہے ۔کریک ڈاؤن سے معیشت پر منفی اثرات مرتب ہو نگے اور پاکستان کی برآمدات کو بھی دھچکا پہنچے گا ۔انہوں نے کہا کہ بیوروکریسی اور چند نا عاقبت اندیش لوگ سادہ لوح عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی مذموم کو شش کر رہے ہیں۔ انہوں کہا کہ ماضی میں بھی یہی لوگ وزیراعلی پنجاب شہباز شریف کو بیوقوف بناتے رہے ہیں اور فارماسیوٹیکل انڈسٹری کو ہراساں کیا جاتا رہا ہے جبکہ ہماری فارما انڈسٹری معیار کے اعتبار سے کسی ترقی یافتہ ملک سے کم نہیں جس کی تصدیق ان کے ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹریز کے اعدادوشمار سے بھی کی جاسکتی ہے۔ پنجاب حکومت کی جانب سے جاری کریک ڈاؤن صرف اشتہاری مہم اور سستی شہرت حاصل کرنے کا ذریعہ ہو سکتا ہے ۔انہوں نے وزیر پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر خواجہ عمران نذیر کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے ایڈوائزری بورڈ میں اعلی تعلیم یافتہ متعلقہ شعبہ سے ماہرین شامل کر یں تاکہ دوررس نتائج حاصل ہوں ۔