پاکستان ڈیفالٹ ہوا ہے نہ ہو گا، بدترین بحران کا سائیکل اب رک چکا ، جون تک معاشی معاملات بہت بہتر ہو جائیں گے‘ ڈالر کے ریٹ کے اتار چڑھاؤ سے کوئی تعلق نہیں
عمران خان کو لانے‘ اس کا تحفظ کرنے والوں نے اپنے طرز عمل پر مایوسی کا اظہار کیا‘ ہم نے ریاست بچانے کیلئے سیاست دائو پر لگادی ‘ وفاقی وزیر خزانہ کا پریس کانفرنس سے خطاب
اسلام آباد( بیورو رپورٹ‘ قوت) وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے چیرمین پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی معاشی ٹیم کو مناظرے کا چیلنج دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے ریاست بچانے کیلئے سیاست دائو پر لگادی ہے ، عمران خان کو لانے ور اس کا تحفظ کرنے والوں نے اپنے طرز عمل پر مایوسی کا اظہار کیا،عمران خان نے ملک کو تباہی کے دہانے پر پہنچایا ،پی ڈی ایم کا حکومت لینے کا فیصلہ قابل ستائش ہے ، اللہ کے فضل سے ملک ڈیفالٹ ہوا نہ ہوگا ایسی باتیں کرنے والے ملک دشمنی کا ثبوت دے رہے ہیں ، ہم نہیں کہتے عمران خان کو لانے والے کہہ رہے ہیں کہ اگر عمران خان رہ جاتا تو ملک تباہ ہوجاتا ،عمران خان کی صرف ٹانگ میں نہیں دماغ میں بھی مسئلہ ہے ،سیلاب کی صورتحال کے باعث ہم گندم اور دالیں باہر سے منگوا رہے ہیں ،مس مینجمنٹ بھی مسائل بنی ہے،عمران دور میں فی کس آمدنی میںخاطر خواہ اضافہ نہیں ہوا، سابقہ حکومت میں فسکل ڈیفیسٹ 7.9 فیصد پہ تھے، کرنٹ اکاؤنٹ ڈیفیسٹ 4.06 فیصد جبکہ ٹرہڈ ڈیفیسٹ 3.9 بلین کا چھوڑا گیا،ہمارے دور میں جی ڈی پی نمو 4.7 فیصد تھا۔ ان کی اوسط جی ڈی پی نمو 3.5 فیصد تھی،موجودہ حکومت کے آتے ہی سیلابوں نے تباہی مچا دی جس سے تیس ارب ڈالرز سے زائد کا نقصان ہوا۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ عمران خان کو اپنے اقتدار کے سوا کچھ نظر نہیں آتا ان کی خواہش ہے کہ ملک ڈیفالٹ ہوجائے کہیں مرتبہ کہہ چکے ہیں کہ ملک ٹوٹ جائے گا ان کی ایسی باتوں سے ملک میں کاروبار اور اسٹاک مارکیٹ میں بھی منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں یہ حقائق کے برعکس باتیںکررہے ہیں میں یقین دلاتا ہوں کہ اللہ کے فضل سے ہمارا ملک نہ ڈیفالٹ ہوا اور نہ ہوگا ۔ انہوںنے کہا کہ عمران خان کو اپنے سوا کچھ نظر نہیں آتا ۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ ہم نے ریاست بچانے کیلئے اپنی سیاست دائو پر لگادی پی ڈی ایم کی جانب سے اپریل میں حکومت لینے کا فیصلہ قابل ستائش ہے ہم انشاء اللہ اس مشکل صورتحال سے ملک کو نکال لیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ وقت سیاست کانہیں مل بیٹھ کر فیصلہ کرنا ہوگا کہ پاکستان کیلئے کیا کرنا چاہیے ۔ خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ کل سے میڈیا میں معیشت کو لے کر بہت بحث ہو رہی تھی۔ ہم نے سوچا کیوں نا میڈیا کہ زریعے عمران نیازی صاحب کو آئینہ دکھایا جائے۔ اس حکومت نے سیاست کو بچانے کی بجائے سیاست کو بچانے کا اصولی فیصلہ کیا۔ عمران کا دانستہ یا غیر دانستہ پاکستان کو ڈبونے کا منصوبہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست ہے تو سیاست ہے۔ ہم نے حکومت سنبھالنے کا درست فیصلہ کیا۔ اگر یہ دو چار ماہ مزید رہ جاتے تو ان کے ساتھ ساتھ پاکستان بھی ڈوب جاتا۔ سابق وزیر اعظم عمران خان کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے ڈیفالٹ کی ایک بے بنیاد رٹ لگا رکھی ہے۔ پی ٹی آئی کا رویہ بہت خود غرض ہے۔ عمران خان نے کہا اگر مجھے حکومت سے نکالنا تھا تو بے شک پاکستان پر ایٹم بم گرا دیتے۔ ڈیفالٹ کے حوالے سے بیان دیتے ہوئے انہوں نے کہا پاکستان نہ ڈیفالٹ ہوا ہے اور نہ ہو گا۔ بجائے مل بیٹھ کہ پاکستان کو اس صورتحال سے نکالنے کہ عمران خان اپنی گھٹیا سیاست کرنے میں مصروف ہیں۔ ان کی اس سیاست کا پاکستان کی معیشت اور مارکیٹ پہ بہت منفی اثر پڑا ہے۔