اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ بلوچستان میں دہشتگردی کا واقعہ ہوا ہے، چند ماہ سے دہشت گردی کے واقعات افسوسناک ہیں، ہماری سیکورٹی فورسز کے جوانوں کی جانیں قربان ہوئی ہیں۔
اس سلسلہ میں کچھ عرصے قبل افغانستان گئے تھے، ہمیں وہاں سے اچھا رسپانس ملا ہے، افغانستان سے وفد پاکستان آئے گا، افغان حکومت دوحہ معاہدے کی پابند ہے، طے ہوا تھا افغانستان کی سرزمین دہشت گردی کے لئے استعمال نہیں ہوگی، جیسے پہلے دہشتگردی کا خاتمہ کیا تھا اب بھی کریں گے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ عمران خان نے ڈرامہ شروع کیا ہے، 75 سالوں میں کسی نے عدالتوں میں پیش ہونے سے انکار نہیں کیا، یہ شخص اپنے حواریوں کو بھڑکاتا ہے، عمران خان کی گرفتاری کی جلدی نہیں۔
آج عمران کے وکیل پیش ہوئے انکے پاس وکالت نامہ بھی نہیں تھا، کب تک آپ عدالتوں سے بھاگیں گے، اس شخص نے جنرل مشرف سے جنرل باجوہ تک کی پشت پناہی کے بنا سیاست نہیں کی۔
خواجہ آصف نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کے بغیر آج تک عمران خان نے ایک قدم بھی نہیں اٹھایا، جب تک اس شخص کو اسٹیبلشمنٹ کا وینٹی لیٹر نہ لگا ہو اسکی سیاست ہی نہیں ہے، انکا مسئلہ ڈی جی آئی ایس آئی کی تقرری سے شروع ہوا تھا، یہ چاہتے تھے اپنے مہرے لگالوں تاکہ اسکا فائدہ الیکشن میں ملے۔
خواجہ آصف نے زور دیا کہ میں عدالتوں کا احترام کرتا ہوں مگر ایسا نہیں لگنا چاہے کہ ان کے ساتھ کچھ خصوصی سلوک کیا جارہا ہے۔